پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
پیر کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ سخت مایوسی اور تکلیف کے عالم میں کیا ہے۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے گزشتہ 19 ماہ کےد وران پوری دیانت داری سے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں لیکن بدقسمتی سے ٹیم میں بہتری لانے کی ان کی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کی کارکردگی سے متعلق ان کی خفیہ رپورٹ کا معاملہ ٹھیک طرح سے نہیں برتا اور بورڈ کے کسی عہدیدار نے رپورٹ کے میڈیا میں جاری ہونے کے تنازع پر ان سے بات کرنے کی بھی زحمت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پی سی بی انہیں قربانی کا بکرا بنانے کا موقع ڈھونڈ رہا ہے اور اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا عزت سے چلے جانا ہی ان کے حق میں بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی انہیں ایک ولن بنا کر پیش کر رہا ہے حالاں کہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے اپنی رپورٹ میں پاکستان میں کرکٹ کی بہتری کے لیے تجاویز دی تھیں جو آنے والے کوچز کی رہنمائی کرسکتی ہیں۔
وقار یونس نے ورلڈ ٹی20 اور اس سے قبل ایشیا کپ میں پاکستان کی خراب کارکردگی سے متعلق اپنی خفیہ رپورٹ پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان کو پیش کی تھی جس کے مندرجات بعد ازاں پاکستانی ذرائع ابلاغ کی زینت بن گئے تھے۔
وقار یونس نے اپنی رپورٹ میڈیا میں جاری ہونے پر سخت احتجاج کیا تھا اور وہ مسلسل کئی روز سے پی سی بی اور اس کے عہدیداران کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔
اپنی رپورٹ میں وقار یونس نے ٹیم کی سلیکشن کمیٹی، سابق کوچز اور موجودہ کپتان شاہد آفریدی پر کڑی تنقید کی تھی اور انہیں خراب کارکردگی کا ذمہ دار ٹہرایا تھا۔
وقار یونس کے مستعفی ہونے کے بعد پی سی بی نے پیر کو سابق کپتان وسیم اکرم اور رمیز راجہ پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جو نئے کوچ کے انتخاب میں بورڈ کی معاونت کرے گی۔
وقار یونس کو مئی 2014ء میں دوسری بار قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا اور بورڈ کے ساتھ ان کا دو سالہ کانٹریکٹ رواں سال 30 جون کو مکمل ہونا ہے۔
پریس کانفرنس کےدوران وقار یونس کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق بورڈ نے انہیں تنخواہ کی مد میں پانچ سے چھ لاکھ روپے ادا کرنے ہیں لیکن ان کی خواہش ہے کہ بورڈ یہ رقم ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری پر خرچ کردے۔
وقار یونس کے استعفے کے اعلان سے ایک روز قبل ٹی20 ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے بھی ورلڈ ٹی20 میں اپنی ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔