امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم بلندو بالا مینار(مانومنٹ) کو دیکھنے روزانہ بڑی تعداد میں سیاح جاتے ہیں، مگرمنگل کے روز وہاں جانے والوں میں کچھ ایسے افراد بھی شامل ہیں جو سیاح نہیں بلکہ انجنیئر ہیں۔
وہ واشنگٹن مانومنٹ کے تفصیلی معانئے کے ذریعے یہ جائزہ لینا چاہتے ہیں کہ آیا گذشتہ دنوں 5.8 کی شدت کے زلزلے سے مینار میں کوئی دراڑ تو نہیں پڑی اور یا کوئی اور نقصان تو نہیں ہوا۔
پچھلے ماہ آنے والا زلزلہ امریکہ کے مشرقی حصے میں 1944ء کے بعد کا سب سے شدید زلزلہ تھا۔جس نے امریکی دارالحکومت سمیت مشرقی ساحل کے ساتھ واقع کئی شہروں اور قصبوں کو ہلاکررکھ دیاتھا۔
زلزلے کے بعد سے 170 میٹربلند چارکونوں والے مینار کو عوام کے لیے بند کردیاگیاتھا، اور نیشنل پارک سروس کا کہناہے کہ زلزلے کے بعد علاقے میں آنے والے بادوباراں کے شدید طوفان سے بھی مینار کو اضافی نقصان پہنچنے کا خدشہ موجود ہے۔
ان خدشات کے باوجود نیشنل مال اور میموریل پارکس کے سپرنٹڈنٹ بوب ووگل کا کہناہے کہ مینار کا ڈھانچہ محفوظ ہے اور وہ کہیں نہیں جارہا۔
نیشنل مانومنٹ تک 23 اگست کو زلزلے کے بعد عام لوگوں کی رسائی روک دی گئی تھی۔ نیشنل پارک سروس کا کہناہے کہ انہیں توقع ہے اکتوبر کے وسط تک مانومنٹ کی جانچ پڑتال کاکام مکمل ہوجائے گا اور اس کے بعد اسے عوام کے لیے دوبارہ کھونے پر غور کیا جائے گا۔
اس مینار کی تکمیل 1884ء میں ہوئی تھی۔
پیر کے روز نیشنل پارک سروس نے زلزلے کے موقع کی ویڈیو جاری کی تھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ زلزلے سے مینار ہل رہاہے ، لوگ سڑھیوں سے اتر کر بھاگ رہے ہیں اور چھت سے ملبے کے ٹکڑے بھی گرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔