بینین، کیپ ورڈی اور سیرالیون کے سربراہان کی جانب سے بدھ کے روز جاری کردہ اعلان کے مطابق تینوں رہنما آئیوری کوسٹ کے آئندہ دورے کے دوران ملک کے موجودہ صدر لارنٹ گباگو کو گزشتہ ماہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے اور کامیابی حاصل کرنے والے امیدوار الاسان اوٹارا کو اقتدار منتقل کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔
واضح رہے کہ تینوں رہنماؤں کا آئیوری کوسٹ کا دو ہفتے میں یہ دوسرا دورہ ہوگا۔ اس سے قبل تینوں رہنما رواں ہفتے کے آغاز میں بھی آئیوری کوسٹ پہنچے تھے جہاں انہوں نے ملک کے موجودہ صدر گباگو اور انتخاباتمیں کامیابی حاصل کرنے والے الاسان اوٹارا سے ملاقاتیں کرکے انہیں ملک میں جاری سیاسی بحران مفاہمت کے ذریعے حل کرنے پر آمادہ کرنے کیلئے مذاکرات کیے تھے۔
آئیوری کوسٹ کے دورے کے بعد تینوں رہنما بدھ کے روز نائجیریا پہنچے جہاں انہوں نے نائیجرین صدر اور علاقائی ممالک کی تنظیم کے موجودہ سربراہ گڈ لک جوناتھن سے ملاقات کرکے بحران کے حل کیلئے کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ گڈ لک جوناتھن آئیوری کوسٹ کے موجودہ صدر کو پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ وہ یا تو انتخابات کے نتائج تسلیم کریں یا پھر فوجی مداخلت کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں۔ خطے کے ممالک الاسان اوٹارا کی صدارتی انتخابات میں کامیابی کو تسلیم کرچکے ہیں اور انہیں اقتدار کی منتقلی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
تاہم صدر گباگو اور اوٹارا دونوں ہی 28 نومبر کو منعقد ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے دعویدار ہیں جس کے باعث آئیوری کوسٹ کی سیاسی فضا ان دنوں انتہائی کشیدہ ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے حامیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک 170 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
منگل کے روز ملک کے انتظامی ہیڈکوارٹرز عابد جان میں ایک مشتعل ہجوم نے ملک میں تعینات اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے ایک کانوائے پر حملہ کرکے ایک فوجی کو زخمی جبکہ عالمی ادارے کی ایک گاڑی کو نذرِ اتش کردیا تھا۔ صدر گباگو اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے فوجیوں کو ملک سے نکل جانے کا حکم جاری کرچکے ہیں جسے عالمی ادارے نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
صدر گباگو کی انتظامیہ کی جانب سے منگل کے روز ان ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا ااعلان بھی سامنے آیا تھا جنہوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے مسٹر اوٹارا کی جانب سے متعین کردہ سفیروں کی تعیناتیوں کو تسلیم کرلیا ہے۔ گباگو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے ایسے تمام ممالک کے عابد جان میں تعینات سفیروں کو آئیوری کوسٹ سے بے دخل کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ صدر گباگو گزشتہ دس سال سے برسرِ اقتدار ہیں۔ امید کی جارہی تھی کہ آئیوری کوسٹ کی خانہ جنگی کے آٹھ سال بعد ہونے والے حالیہ صدارتی انتخابات سے ملک میں سیاسی استحکام کے حصول میں مدد ملے گی۔