رسائی کے لنکس

گوام میں سمندری طوفان: 'دروازے کے باہر فلم ٹوئیسٹر کا منظر دیکھا'


سمندری طوفان ماور نے امریکی علاقے گوام کے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی۔ 25مئی 2023
سمندری طوفان ماور نے امریکی علاقے گوام کے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی۔ 25مئی 2023

جزیرہ نما گوام کے شمالی حصے سے بدھ کی رات گزرنے والے طاقت ور سمندری طوفان ماور نے مکینوں کے لئے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ۔مقامی حکام نے کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی، مگر املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

امریکہ سے بہت دور بحرالکاہل میں واقع اس جزیرہ نما پر بدھ کی رات آنے والے طوفان سے مکانوں کی چھتیں اکھڑ گئیں ،گاڑیاں الٹ گئیں اور درخت جڑ سے اکھڑگئے ۔ بجلی کئی گھنٹوں تک معطل رہی اور حکام نے لوگوں کو گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی۔ مقامی حکام نےجمعرات کو بتایا ہے کہ اب تک طوفان سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ ایک لاکھ پچاس ہزار انسانوں سے آباد اس علاقے میں دو ہزار دو کے بعد آنے والا یہ شدید ترین سمندری طوفان ہے۔ جسے کیٹیگری فور کا طوفان کہا جا رہا ہے۔ جسس دوران ہواؤں کی رفتار 150 میل فی گھنٹہ تھی ۔

نیشنل ویدر سروس کے میٹیریولوجسٹ لینڈن ایاڈلیٹ نے بتایا کہ ہم گوام میں ایک بہت ہی پریشن کن منظر دیکھ رہےہیں۔ ہم اپنے دروازے کے باہر دیکھتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ فلم ٹوئیسٹر کا منظر ہے۔

گوام ہے کہاں اور امریکہ کا حصہ کیسے بنا؟

بحر الکاہل کی حدود میں واقع یہ جزیرہ نما علاقہ اپنے ساحل کے پانی میں ڈبکیاں لگاتے بگلوں ، چمکتی دھوپ اور شاپنگ کے مرکز کے طور پر سیاحوں میں مقبولیت رکھتا ہے۔یہاں کی معیشت سیاحت پر مبنی ہے۔یہ علاقہ انیس سو پچاس میں امریکہ کا باقاعدہ حصہ بنا۔ گوام پر پیدا ہونے والے شہری امریکی شہری ہیں، لیکن امریکی انتخابات میں ووٹ نہیں دے سکتے ۔ وہ ایک مختلف ٹائم زون میں زندہ ہیں، علاقے کے سب سے بڑے جزیرے ماریانہ پر سورج نیو یارک اور واشنگٹن ڈی سی سے چودہ گھنٹے پہلے نکلتا ہے۔ یہاں دو بڑے اور اہم امریکی فوجی اڈے قائم ہیں ۔

سمندری طوفان اور موسمیاتی تبدیلیاں

دنیا کے مختلف حصوں میں آنے والی ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں نے سمندری طوفانوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔ ان سمندری طوفانوں کےلیے ماہرین موسمیات مختلف اصطلاحات اور نام استعمال کرتے ہیں ۔امریکہ میں موسم کی اصطلاحات اور ان کی وضاحت کے لیے نیشنل ویدر سروس کے فراہم کر دہ مواد پر انحصار کیا جاتا ہے۔ ان میں چند اصطلاحات یہ ہیں۔

ماحولیاتی دریا:

یہ فضا میں موجود ایسی تنگ اور طویل راہداری کو کہا جاتا ہے جس میں سمندروں سے اٹھنے والے آبی بخارات دریا کے پانیوں کی طرح ایک خطے سے دوسرے خطے کا سفر کرتے ہیں۔

برفانی طوفان یا Blizzard:

برفانی طوفان ایک ایسی شدید سرد موسمی صورت حال کو کہا جاتا ہے جب تین گھنٹوں یا اس سے زیادہ عرصے تک برف گرنے کے ساتھ اس میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار 35 میل فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ ہو اور چوتھائی میل سے زیادہ فاصلے پر کچھ دکھائی نہ دے رہا ہو۔

سائیکلون:

سمندر سے اٹھنے والا ایک ایسا طوفان جس میں ہوا کے دباؤ میں کمی کے باعث تیز ہوائیں ایک دائرے کی شکل میں چلتے ہوئے حرکت کرتی ہیں۔ سائیکلون کے سائز اور مقام کے لحاظ سے ٹارنیڈو، پانی کے بگولے (واٹر اسپاٹس) ، ٹائفون یا سمندری طوفان (ہری کین) کہا جاتا ہے۔

ڈیریچو:

یہ ایک ایسا طوفان ہے جس میں تیز ہوائیں کسی ایک سمت میں سیدھی چلتی ہیں اور اس طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 میل فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی ہے۔

ال نینو اور لا نینا:

سمندری طوفانوں کے برعکس یہ ایک طویل مدتی قدرتی موسمی صورت حال ہے جس کا دورانیہ کئی برس تک قائم رہ سکتا ہے۔

ال نینو کا قدرتی موسمیاتی رجحان، بحرالکاہل کے وسطی اور خط استوا کے مشرقی حصے میں پانی کے غیر معمولی طور پر گرم ہونے سے شروع ہوتا ہے جس کا اثر دنیا بھر کے موسموں پر پڑتا ہے۔ال نینو دنیا کے کئی حصوں میں خشک سالی کا باعث بنتا ہے۔

لانینا: ال نینو کی طرح لانینا کا تعلق بھی بحرالکاہل کے استوائی خطے سے ہے۔ لیکن یہ ال نینو کا الٹ ہے۔ یہ قدرتی موسمیاتی صورت حال اس وقت جنم لیتی ہے جب سمندر کا پانی ٹھنڈا ہوتا ہے اور لانینو کا عمل بھی دنیا بھر کے موسموں کو متاثر کرتا ہے۔

ہری کین یا ٹائفون:

یہ منطقہ حارہ یا گرم خطے کا سمندری طوفان ہے جس میں ہواؤں کی رفتار کم از کم 74 میل فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ ہوتی ہیں۔ شمالی بحر اوقیانوس اور شمالی یا شمال مشرقی بحرالکاہل میں آنے والے سمندری طوفانوں کو ہری کین جب کہ شمال مغربی بحرالکال کے طوفانوں کو ٹائفون کا نام دیا جاتا ہے۔

سپر ٹائفون:

ایک طوفان جس میں 150 میل فی گھنٹہ (241 کلومیٹر فی گھنٹہ) یا اس سے زیادہ تیز ہوائیں چلتی ہیں۔

مائیکرو برسٹ:

یہ ایک ایسا موسمیاتی عمل ہے جب طوفان برق و باراں میں سے ٹھنڈی ہوا کی ایک لہر نکل کر زمین سے ٹکراتی ہےاور پھر ہر جانب پھیل جاتی ہے۔

قطبی بھنور:

شمالی قطبی علاقے میں سردیوں کے موسم میں ہوا کے کم دباؤ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ایک دائرے کے گرد ٹھندی ہوائیں چلنے لگتی ہیں جن کا رخ جنوب کی جانب ہو جاتا ہے۔ اسے قطبی بھنور کہا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں یہ ہوائیں دیگر علاقوں میں سردی کی شدید لہر کا سبب بن جاتی ہیں۔

(اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG