پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میلبرن میں دوسرا ٹیسٹ میچ جاری ہے جس میں میزبان ٹیم نے پہلے دن کے اختتام پر تین وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنا لیے ہیں۔
اس میچ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پاکستان میں سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن کے اسپورٹس چینل پی ٹی وی اسپورٹس پر براہ راست نشر نہیں کیا جا رہا اور اس کی وجہ کرکٹ نہیں بلکہ ان سروگیٹ کمپنیوں سے تعلق ہے جن کے لوگو آسٹریلوی براڈکاسٹر کی فیڈ کا حصہ ہیں۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جاری سیریز میں پہلی مرتبہ ورچوئل سروگیٹ اشتہارات کا تجربہ کیا گیا جس میں اشتہارات کو گراؤنڈ پر پینٹ کرنے کے بجائے انہیں مصنوعی طور پر نشریات میں ایڈجسٹ کر کے دکھایا جاتا ہے۔
حکومت پاکستان کو انہی اشتہارات سے مسئلہ ہیں جنہیں ایسی ویب سائٹس کی تشہیر کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جن پر جوئے کے شبہے کی وجہ سے پاکستان میں پابندی عائد ہے۔
صرف ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا کھیل ہی پاکستان ٹیلی ویژن نے نشر نہیں کیا بلکہ دن کے آغاز سے قبل اور اختتام کے بعد نشر ہونے والا تجزیاتی شو بھی نہیں دکھایا گیا۔
سروگیٹ کمپنیوں کے خلاف پالیسی کی وجہ سے انتہائی قدم اٹھانا پڑا، سرکاری ٹی وی کا مؤقف
پاکستان ٹیلی ویژن نے اس سلسلے میں ایک اعلامیہ بھی جاری کیا جس میں پی ٹی وی اسپورٹس کا میلبرن ٹیسٹ نشر نہ کرنے کی وجہ بھی بیان کی گئی۔
اس اعلامیے میں درج تھا کہ چونکہ حکومت پاکستان سروگیٹ کمنیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی رکھتی ہے، اس لیے یہ انتہائی قدم اٹھایا گیا۔
پاکستان ٹیلی ویژن نے میچ سے قبل پیرنٹ براڈ کاسٹر سے بات چیت کے ذریعے اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی تھی اور ایسی فیڈ کا مطالبہ کیا تھا جس میں سروگیٹ ایڈورٹائزنگ کی برانڈ پلیسمنٹ نہ ہو، لیکن ایسا نہ ہو سکا۔
پی ٹی وی کے مطابق اگر یہ معاملہ حل ہو گیا اور انہیں سروگیٹ ایڈورٹائزنگ کے بغیر واالی فیڈ مل گئی تو وہ دوسرے ٹیسٹ میچ کو براہ راست نشر کردیں گے، تاہم جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا، ورچوئل سروگیٹ ایڈورٹائزنگ کا بلیک آؤٹ جاری رہے گا۔
ورچوئل سروگیٹ ایڈورٹائزنگ کیا ہے؟
یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کسی بھی ملک کے خلاف پہلی ٹیسٹ سیریز ہے جس میں ورچوئل سروگیٹ ایڈورٹائزنگ کے ذریعے ایسی کمپنیوں کی تشہیر کی جا رہی ہے جن پر جوئے میں ملوث ہونے کا شبہہ ہے۔
حکومتِ پاکستان نے ایسی کمپنیوں پر اور ان کے اشتہارات نشر کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے لیکن ’سروگیٹ ایڈورٹائزنگ‘ کے ذریعے ان کمپنیوں نے اپنی تشہیر کا ایک نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔
یہ اشتہارات ایک سافٹ ویئر کے ذریعے دکھائے جاتے ہیں اور یہی وہ فیڈ ہوتی ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر کے نشریاتی اداروں کو بھیجی جاتی ہے۔
پندرہ دسمبر کو اس معاملے کی جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق عہدیدار شکیل شیخ نے وزارتِ اطلاعات کی توجہ دلائی تھی جس کے بعد حکومت نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے وضاحت طلب کی تھی۔
جب کرکٹ بورڈ نے اس معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا تو وزارتِ اطلاعات و نشریات نے اس معاملے پر ایک میمورنڈم جاری کرنے کے ساتھ ساتھ اس سیریز کے براڈکاسٹر سے بھی رابطہ کیا تاکہ اس معاملے کا حل نکالا جا سکے۔
لیکن جب براڈکاسٹر سے کلین فیڈ ملنے کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو پی ٹی وی نے یہ میچ نہ دکھانے کا فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے پہلے دن کا کھیل سرکاری ٹی وی کے اسپورٹس چینل پر براہ راست نشر نہیں کیا گیا۔
فورم