امریکہ کے مشرقی علاقوں میں اتوار کے روز برفانی طوفان کے بعد شدید سردی کی لہر کے باعث لوگ گھروں میں محصور جب کہ ہزاروں لوگ بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔
امریکہ کی شمال مشرقی ریاستوں میں برفانی طوفان کے بعد شدید سردی کی لہر جاری۔ فلاڈیلفیا، نیویارک اور میساچوسٹس میں شدید برفباری کے بعد درجہ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے گر گیا۔ میساچوسٹس کے قصبے شیرون میں 30 انچ تک برف پڑی۔
میساچوسٹس جہاں ایک لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں شدید سرد ہوائیں چلتی رہیں جس کی وجہ سے بجلی کی بحالی کے لیے کام کرنے والے کارکنان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' (اے پی) کے مطابق کسی دوسری امریکی ریاست میں بڑے پیمانے پر بجلی کے نظام میں خلل رپورٹ نہیں ہوا۔
میساچوسٹس کے علاقے کیپ کوڈ میں 134 کلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے تیز ہوائیں رپورٹ کی گئی ہیں۔ تیز ہواؤں اور برف کی وجہ سے کئی گلیاں اور سڑکیں سفر کے قابل نہیں رہیں۔
بوسٹن شہر میں ہفتے کے روز برف باری کا 19 برس کا ریکارڈ ٹوٹ گیا جب ایک دن میں 23.6 انچ برف ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور گرم ہوتے سمندروں کی وجہ سے طوفانوں کی شدت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
یونی ورسٹی آف اوکلاہوما کے میٹرولوجی کے پروفیسر جیسن فرٹاڈو نے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سے زیادہ گرم سمندر یقینی طور پر طوفانوں کے نظام کی شدت میں اضافے اور اس کے لیے زیادہ نمی فراہم کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ لیکن ان کے مطابق شدید طوفانوں کی یہی واحد وجہ نہیں ہے۔
'اے پی' کے مطابق چھٹی کے روز آنے والے طوفان کی وجہ سے اکثر لوگ اور بچے گھروں پر تھے اور کم ہی لوگ سفر کر رہے تھے۔
امریکہ کی دس شمال مشرقی ریاستوں میں برفانی طوفان کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور شہر بالٹی مور میں کچھ حد تک برف پڑی لیکن امید کی جا رہی ہے کہ برفانی طوفان اتوار کی صبح تک کینیڈا میں داخل ہو جائے گا جہاں کئی صوبوں میں وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے ' ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا۔