ہاتھوں میں سیاسی جماعت کے پرچم اٹھائے اور چہرے پر سبز اور سرخ رنگوں کی فیس پینٹنگ کرائے کراچی کی رہائشی مسز نگہت اپنے شوہر اور بچوں سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 'آزادی مارچ' کے دھرنے میں کئی روز سے شریک ہورہی ہیں۔
مسز نگہت کا کہنا ہے کہ وہ جب کراچی میں ہونے والے پی ٹی آئی کے دھرنوں میں شرکت کرتی ہیں تو ان میں بھی ایک ملک کے حالات بدلنے اور نئی تبدیلی دیکھنے کا جوش وجذبہ بڑھ جاتا ہے۔
نگہت کہتی ہیں کہ، ’ہم سب یہاں 'نیا پاکستان' بنانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں وہ نئے پاکستان کو بہت اچھا دیکھ رہی ہیں‘۔ وہ کہتی ہیں تحریک ِانصاف کے چیئرمین عمران خان نیا پاکستان بنا کر ملک کے حالات اچھے کریں اور مہنگائی کم کر دیں تو اس سے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
دھرنے میں شریک ایک نوجوان طالبہ کہتی ہیں کہ، ’ہمارے دھرنوں سے تبدیلی ضرور آئے گی جب بھی ملک میں الیکشن ہوتے ہیں کوئی نیا چینج نہیں سامنے آتا وہی پرانے چہرے واپس آجاتے ہیں، اب وقت ہے نظام بدلنے کا‘۔
نئے پاکستان کے حوالے سے بھی انھوں نے موجودہ مسائل پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ، ’نیا پاکستان مسائل سے پاک پاکستان ہوگا ابھی بجلی کا مسئلہ، پانی کا مسئلہ ہر چیز کا ایک مسئلہ موجود ہے غریب غریب تر ہو رہا ہے جبکہ امیر جیبیں بھر رہا ہے‘۔
کراچی میں ہونے والے تحریک ِانصاف کے دھرنوں میں کراچی کی شہری خواتین کی بھرپور شرکت کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی سرگرم کارکن دعا زیب نے وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہمارے لانگ مارچ کے دھرنوں میں مرد حضرات تو آتے ہی ہیں مگر خواتین بھی 'برابر' شریک ہو رہی ہیں انھیں ہم نے نہیں بلکہ ملک کے موجودہ حالات نے گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کیا ہے کہ اب حالات کو بدلنا ہوگا اور تبدیلی کیلئے ہر ایک کو گھروں سے باہر آنا ہوگا۔
دعا نے مزید بتایا کہ عوام موجودہ حکومت سے بیزار آ چکے ہیں خواتین بھی اپنے گھریلو کاموں کو نمٹا کر پارٹی کے دھرنوں کا حصہ بن رہی ہیں۔
پاکستان میں جاری سیاسی دھرنوں میں دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی خواتین شہری ان دھرنوں کا برابر حصہ بنی ہوئی ہیں۔
تحریک ِانصاف کے سربراہ عمران خان کے جوش ِخطابت اور نئے پاکستان کے نعروں کو ان دھرنوں میں براہراست دکھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔عمران خان کے نعروں پر ان دھرنوں میں خواتین کی جانب سے ’گو نواز گو‘، ’نیا پاکستان‘ اور ’تبدیلی‘ کے نعروں اور سیاسی جماعت کے نغموں پر نوجوان لڑکیاں اور خواتین بلند آواز میں نعرے لگاتی اور جھومتی دکھائی دیتی ہیں۔
دھرنوں میں شریک خواتین کی طرف سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ جب تک عمران خان کے دھرنوں سے تبدیلی نہیں آجائےگی ہم یہاں آکر بیٹھتے رہیں گے۔