برطانیہ اور فرانس میں غیرقانونی تارکین وطن کی نقل و حرکت روکنے کا معاہدہ
برطانیہ اور فرانس کی فورسز کے درمیان انگلش چینل عبور کر کے انگلستان جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کے سلسلے کو روکنے کے لیے مل کر کام کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے ۔
نئے معاہدے کے تحت، برطانیہ سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے فرانس کو 75 ملین ڈالر ادا کرے گا جو تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں کو فرانس سے چھوٹے جہازوں کے ذریعے خطرناک آبی گزرگاہ پر جانے سے روکے گا۔
اس معاہدے کے تحت گشت میں 40 فیصد اضافہ اور کراسنگ کو روکنے کے لیے ڈرون اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ کیا جائے گا۔
معاہدے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں ملک اسمگلروں کے بارے میں معلومات اور روکے گئے تارکین وطن سے حاصل کردہ دیگر خدشات کا تبادلہ کریں گے۔
پیرس میں فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین اور برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔
یوکرینی صدر کا روسی فوج پر کھیرسن میں مظالم کرنے کا الزام
یوکرین کے صدر ولادو میر زیلنسکی نے روسی افواج پر جنوبی علاقے کھیرسن میں مظالم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے جہاں سے اب روسی افواج جزوی طور پر واپس جا چکی ہیں ۔
اتوار کو اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں زیلنسکی نے تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ تفتیش کار روس کی جنگ کے 400 سے زیادہ جرائم کی دستاویزات پہلے ہی پیش کر چکے ہیں اور انہیں سویلین اور فوجی لاشیں ملی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کھیرسن کے علاقے میں بھی روسی فوج نے دوسرے علاقوں کی طرح مظالم کیے ہیں ۔
کھیرسن شہر پر روس کے آٹھ ماہ کے قبضے کے خاتمے نے کئی دن کے جشن کے ساتھ ساتھ ایک انسانی ہنگامی صورت حال کو بھی جنم دیا ہے۔
وہا ں رہائشی بجلی اور پانی کے بغیر رہ رہے ہیں اورانہیں خوراک اور ادویات کی کمی کا بھی سامنا ہے ۔
روس ابھی تک کھیرسن کے وسیع تر علاقے کے تقریباً 70 فیصد پر کنٹرول رکھتا ہے ۔
ایران:حکومت مخالف مظاہروں پر پھانسی اور قید کی سزائیں
ایران کے سرکاری میڈیا نے ملک میں مسلسل جاری بد امنی کے دوران اتوار کو کہا کہ ایران کی انقلابی عدالت نے حکومت مخالف مظاہرین میں سے ایک کو پھانسی اور پانچ دوسروں کو قید کی سزا سنائی ہے۔
یہ فیصلہ ممکنہ طور پر ان مقدمات کی سماعت میں سزائے موت کا پہلا فیصلہ ہے جو گزشتہ ہفتوں میں ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی بنا پر گرفتار کیے جانے والوں کو سنائی گئی۔
ایران کی عدلیہ سے منسلک نیوز ویب سائٹ میزان کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے شخص کو ایک سرکاری عمارت کو آگ لگانے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی۔
باقی پانچوں کی قید کی سزا ئیں 5 سے 10 سال تک اور قومی سلامتی اور امن عامہ کی مبینہ خلاف ورزیوں پر سنائی گئیں۔
میزان کے مطابق یہ فیصلے انقلابی عدالت کی مختلف شاخوں نے جاری کیے لیکن مقدمات کے فیصلوں کے خلاف اپیل کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں ۔
ایران پہلےہی سینکڑوں مظاہرین پر یہ کہتے ہوئے فرد جرم عائد کر چکا ہے کہ ان پر عوامی مقدمات چلائے جائیں گے ۔
یہ مظاہرے ستمبر میں ایک 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے خلاف شروع ہوئے تھے جو ایران بھر میں پھیل چکے ہیں۔
استنبول بم دھماکے کے شبہے میں ایک شامی خاتون گرفتار
ترک پولیس نے پیر کے روز کہا کہ اس نے استنبول میں ہونے والے بم دھماکے کے شبے میں ، جس میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے، ایک شامی خاتون کو حراست میں لیا ہے جس کے کرد عسکریت پسندوں کے ساتھ مبینہ رابطے ہیں۔
تاہم کرد عسکریت پسندوں نے بم دھماکے میں کسی بھی قسم کے تعلق کی سختی سے تردید کی ہے۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے پیر کے روز کہا کہ استنبول محکمہ پولیس نے کچھ دیر قبل بم رکھے والے شخص کو حراست میں لیا ہے۔
بعد ازاں پولیس نے پکڑے جانے شخص کی شناخت احلام البشیر کے نام سے ظاہر کی جو ایک شامی خاتون ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ انہوں نے 1200 ویڈیو کیمروں کی فوٹیج دیکھنے کے بعد 21 مقامات پر چھاپے مارنے کے بعدمشتبہ خاتون کو حراست میں لیا جو پر ہجوم چوک میں بارودی مواد رکھنے کے بعد ایک ٹیکسی میں فرار ہوگئی تھی۔
دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں کم ازکم دیگر 46 افراد سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق استقلال ایونیو پر اتوار کو ہونے والے دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ۔
یہ تقسیم چوک تک جانے والا ایک مشہور راستہ ہے جس میں دکانیں اور ریسٹورنٹس واقع ہیں ۔
وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے کہا کہ 21 دوسرے لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
انہوں نے امریکہ پر بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے تعزیتی پیغام قاتل کے جرم کے مقام پر سب سے پہلے ظاہر ہونےکے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملے کا بدلہ لیا جائے گا۔