چین میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھنے لگے، سخت حفاظتی پابندیاں نافذ
چین میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کوویڈ کے کیسز وبا کے آغاز کے بعد د اس کے باوجود دوبارہ بڑھ گئے ہیں جب کہ حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر کنٹرول کے لیے سخت لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں پر مشتمل زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنارکھی ہے ۔
چین کی ایک ارب 40 کروڑ کی بڑی آبادی اور وبا کے عروج کے زمانے میں مغربی ممالک میں ہونے والے کیسز کے مقابلے میں موجودہ کیسز کی تعداد نسبتاً کم ہےلیکن بیجنگ کی کووڈ کے خلاف سخت پالیسی کے تحت کیسز میں معمولی اضافے سے بھی پورے شہر بند ہو سکتے ہیں اور متاثرہ مریضوں کو سخت قرنطینہ میں رکھا جا سکتا ہے۔
چین کے نیشنل ہیلتھ بیورو نے کہا کہ بدھ کے روز ملک میں 31,454کیسز ریکارڈ کیے گئے جن میں سے 27,517 افراد میں مرض کی علامات کے بغیر ہیں ۔
کووڈ کے لیے انتہائی سخت پالیسی کی وجہ سے آبادی کے بڑے حصے میں تھکاوٹ اور ناراضی پائی جاتی ہے کیونکہ وہ لگ بھگ تین برسوں سے انہیں ان پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ چین کی ا س پالیسی کے خلاف گاہے گاہے مظاہرے ہوتے ہیں اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی پیداواری صلاحیت کو نقصان پہنچا ہے۔
یوکرین: دنیا روس کے فضائی حملوں کے خلاف کارروائی کرے
یوکرینی حکام دنیا سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ روس کی جانب سے یوکرین کے شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے والے فضائی حملوں کے خلاف کارروائی کرے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے جمعرات کو ٹویٹ کیا کہ روس غیر مسلح شہریوں کے خلاف انتہائی بزدلانہ اور وحشیانہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ان کے اس بیان سے پہلے صدر ولادیمیر زیلنسکی ویڈیو کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے آئے اور کہا کہ روسی میزائلوں نے اسپتالوں، اسکولوں، نقل و حمل کے اہداف اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین دنیا کی طرف سےانتہائی سخت ردعمل کا منتظر ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے یوکرین اور اس کے مغربی حامیوں کی طرف اس بیان کو غیر محتاط دھمکیاں اور الٹی میٹم قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
یوکرین: روسی حملوں سے بجلی کا نظام تباہ، شہریوں کو مارچ تک بلیک آؤٹ کا سامنا
یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کو مارچ تک بلیک آؤٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ روسی فضائی حملوں نے پاور گرڈ کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔
حکام سخت سردیوں سے نمٹنے کے لیے یوکرینیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ضروری اشیا کا ذخیرہ کریں اور سخت متاثرہ علاقوں کو خالی کریں۔
روس یوکرین کے پاور گرڈ اور دیگر انفراسٹرکچر کو ہفتوں سے تباہ کر رہا ہے۔
ان حملوں نے بڑے پیمانے پر بلیک آؤٹ کیا ہے اور یوکرین کے لاکھوں شہریوں کو بجلی، حرارت اور پانی سے محروم کر دیا ہے۔
یوکرین کے پاور گرڈ آپریٹر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ حملوں نے عملی طور پر تھرمل اور ہائیڈرو الیکٹرک کے ہر پاور پلانٹ کو نقصان پہنچایا ہے۔
ایک اور پیش رفت میں امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے یوکرین کے معاشی استحکام اور بنیادی حکومتی خدمات کی حمایت کے لیے 4.5 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
یوکرین: روسی راکٹ اسپتال پر گرنے سے ایک بچہ ہلاک
یوکرینی حکام نے بدھ کو کہا کہ روسی افواج کی طرف سے رات گئے ایک فضائی حملےمیں جنوبی یوکرین میں ایک اسپتال کے زچگی وارڈ کو نشانہ بنایا گیاجس میں ایک نوزائیدہ بچہ ہلاک اور اس کی ماں زخمی ہو گئی۔
حکام نے بتایا کہ میزائل نے زپوریزہیا کے علاقے ولنیانسک میں دو منزلہ عمارت کو تباہ کر دیا۔
ریاستی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ بچے کی ماں اور ایک ڈاکٹر کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا کہ روس شہریوں اور شہری اثاثوں کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ایک بار پھر دہشت گردی اور قتل و غارت کے ذریعےکامیابی حاصل کرنے کی کوشش کا فیصلہ کیا ہے جو وہ نو ماہ سے حاصل نہیں کرسکا تھا اور نہ ہی کرسکے گا۔