رسائی کے لنکس

کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023
کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023

اقوام متحدہ کا طالبان سے خواتین پر عالمی داروں میں کام کی پابندی اٹھانے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے ماہرین نے طالبان کے اس حالیہ حکم نامے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں افغان خواتین کے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

00:15 23.12.2022

افغانستان: ملک بھر میں خواتین سمیت درجنوں افراد کو سرعام کوڑے مارنے کی سزائیں

افغان صوبے پروان کے ایک اسٹیڈیم میں 27 افراد کو کھلے عام کوڑے مارنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ٴ 8 دسمبر 2022
افغان صوبے پروان کے ایک اسٹیڈیم میں 27 افراد کو کھلے عام کوڑے مارنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ٴ 8 دسمبر 2022

افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد میں طالبان نے جمعرات کو چار خواتین سمیت 21 افراد کو کوڑے مارے۔

طالبان کی سپریم کورٹ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں زنا اور غیر اخلاقی کاموں کے مقدمات میں عدالتی فیصلوں کی بنیاد پر کوڑوں کی سزا دی گئی ۔

طالبان کی سپریم کورٹ نے ایک اور بیان میں کہا کہ بدھ کو پکتیکا اور ہلمند صوبوں میں ایک خاتون سمیت 15 افراد کو کوڑے مارے گئے۔ بیان میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔

رپورٹس کے مطابق طالبان نے جمعرات کو صوبہ اوروزگان میں 35 افراد کو اسی طرح کی سزائیں دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

00:03 23.12.2022

افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر نئی پابندیوں کے خلاف مظاہرے

یونیورسٹیوں میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے خلاف کابل میں مظاہرہٴ۔ 22 دسمبر 2022
یونیورسٹیوں میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے خلاف کابل میں مظاہرہٴ۔ 22 دسمبر 2022

کابل میں افغان خواتین کے حقوق کےعلمبردار کارکنوں کے ایک گروپ نے لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کی نئی پابندی کے خلاف جمعرات کو احتجاجی ریلی نکالی۔

مظاہرین نے لوگوں سے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ دوسرے صوبوں میں بھی اس طرح کے مظاہروں کے انعقاد کی کالیں دی گئیں لیکن ابھی تک اس بارے میں تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق طالبان کی سیکیورٹی فورسز نے کابل میں صبح دس بجے کے قریب کچھ صحافیوں اور خواتین کارکنوں کواس وقت گرفتار کر لیا جب صحافی خواتین کے اس احتجاج کی کوریج کر رہے تھے۔

طالبان کی اس پابندی کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔

19:47 21.12.2022

اردن کانفرنس کے موقع پر سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ میں ملاقات

ایران کے وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے اپنے سعودی ہم منصب سے گزشتہ روز اردن میں ہونے والی ایک کانفرنس کے موقع پر بات کی جو 2016 میں تعلقات منقطع ہونے کے بعد سے حریف ریاستوں کے حکام کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کا رابطہ ہے۔

مشرق وسطیٰ کی سرکردہ شیعہ اور سنی مسلم طاقتیں سعودی عرب اور ایران، شام اور یمن سمیت پورے خطے میں تنازعات کے خلاف ہیں۔

عراق کشیدگی کم کرانے کے لیے گزشتہ سال سے سعودی اور ایرانی حکام کے درمیان پانچ ملاقاتوں کی میزبانی کر چکا ہے، جن میں سے آخری ملاقات اپریل میں ہوئی تھی۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بدھ کے روز عربی میں ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کو ان متعدد وزرائے خارجہ میں شامل کیا جن کے ساتھ انہیں اردن کانفرنس کے موقع پر دوستانہ بات چیت کرنے کا موقع ملا۔

امیرعبداللہیان نے لکھا ہے کہ ان کے سعودی ہم منصب نے مجھے یقین دلایا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے پر آمادہ ہے

سعودی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے فوری طور پر بیان دینے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

19:34 21.12.2022

افغان سیاسی رہنماؤں کی خواتین کی تعلیم پر طالبان کی نئی پابندی کی مذمت

اگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے یونیورسٹیوں کے کلاس رومز میں لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان پردہ ڈال دیا تھا۔ لیکن اب انہوں نے لڑکیوں کا یونیوسٹیوں میں داخلہ ہی روک دیا ہے۔
اگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے یونیورسٹیوں کے کلاس رومز میں لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان پردہ ڈال دیا تھا۔ لیکن اب انہوں نے لڑکیوں کا یونیوسٹیوں میں داخلہ ہی روک دیا ہے۔

عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سمیت افغان سیاست دانوں نے طالبان حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر نئی پابندی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔

سابق قومی مصالحت کی اعلی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ لڑکیوں کو اس حق سے محروم کرنا افسوسناک ہے۔ میں ایک شہری کے طور پر امید کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ لڑکیوں کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو بند کرنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کیا جائے۔

حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے کا طالبان کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔

سابق صدر حامد کرزئی گزشتہ روز کابل پہنچے تھے تاہم انہوں نے یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق طالبان کے فیصلے پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG