افغانستان: ملک بھر میں خواتین سمیت درجنوں افراد کو سرعام کوڑے مارنے کی سزائیں
افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے دارالحکومت فیض آباد میں طالبان نے جمعرات کو چار خواتین سمیت 21 افراد کو کوڑے مارے۔
طالبان کی سپریم کورٹ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں زنا اور غیر اخلاقی کاموں کے مقدمات میں عدالتی فیصلوں کی بنیاد پر کوڑوں کی سزا دی گئی ۔
طالبان کی سپریم کورٹ نے ایک اور بیان میں کہا کہ بدھ کو پکتیکا اور ہلمند صوبوں میں ایک خاتون سمیت 15 افراد کو کوڑے مارے گئے۔ بیان میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔
رپورٹس کے مطابق طالبان نے جمعرات کو صوبہ اوروزگان میں 35 افراد کو اسی طرح کی سزائیں دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔
افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر نئی پابندیوں کے خلاف مظاہرے
کابل میں افغان خواتین کے حقوق کےعلمبردار کارکنوں کے ایک گروپ نے لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کی نئی پابندی کے خلاف جمعرات کو احتجاجی ریلی نکالی۔
مظاہرین نے لوگوں سے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ دوسرے صوبوں میں بھی اس طرح کے مظاہروں کے انعقاد کی کالیں دی گئیں لیکن ابھی تک اس بارے میں تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق طالبان کی سیکیورٹی فورسز نے کابل میں صبح دس بجے کے قریب کچھ صحافیوں اور خواتین کارکنوں کواس وقت گرفتار کر لیا جب صحافی خواتین کے اس احتجاج کی کوریج کر رہے تھے۔
طالبان کی اس پابندی کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔
اردن کانفرنس کے موقع پر سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ میں ملاقات
ایران کے وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے اپنے سعودی ہم منصب سے گزشتہ روز اردن میں ہونے والی ایک کانفرنس کے موقع پر بات کی جو 2016 میں تعلقات منقطع ہونے کے بعد سے حریف ریاستوں کے حکام کے درمیان اعلیٰ ترین سطح کا رابطہ ہے۔
مشرق وسطیٰ کی سرکردہ شیعہ اور سنی مسلم طاقتیں سعودی عرب اور ایران، شام اور یمن سمیت پورے خطے میں تنازعات کے خلاف ہیں۔
عراق کشیدگی کم کرانے کے لیے گزشتہ سال سے سعودی اور ایرانی حکام کے درمیان پانچ ملاقاتوں کی میزبانی کر چکا ہے، جن میں سے آخری ملاقات اپریل میں ہوئی تھی۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بدھ کے روز عربی میں ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کو ان متعدد وزرائے خارجہ میں شامل کیا جن کے ساتھ انہیں اردن کانفرنس کے موقع پر دوستانہ بات چیت کرنے کا موقع ملا۔
امیرعبداللہیان نے لکھا ہے کہ ان کے سعودی ہم منصب نے مجھے یقین دلایا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے پر آمادہ ہے
سعودی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے فوری طور پر بیان دینے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
افغان سیاسی رہنماؤں کی خواتین کی تعلیم پر طالبان کی نئی پابندی کی مذمت
عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سمیت افغان سیاست دانوں نے طالبان حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر نئی پابندی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔
سابق قومی مصالحت کی اعلی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ لڑکیوں کو اس حق سے محروم کرنا افسوسناک ہے۔ میں ایک شہری کے طور پر امید کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ لڑکیوں کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو بند کرنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کیا جائے۔
حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے کا طالبان کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔
سابق صدر حامد کرزئی گزشتہ روز کابل پہنچے تھے تاہم انہوں نے یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق طالبان کے فیصلے پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔