اقوا متحدہ کی طالبان کی جانب سے خواتین پر اعلیٰ تعلیم اور ملازمت کے دروازے بند کرنے کی مذمت
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یواین ایف پی اے) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نتالیہ کنیم نے اپنے ایک بیان میں طالبان حکام کی طرف سے خواتین پر اعلیٰ تعلیم اور انسانی ہمدردی کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ کام پر پابندی کے حالیہ حکمناموں کی مذمت کی ہے۔
پالیشن فنڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو اپنے انتخاب اور فیصلے کرنے کی آزادی اور صلاحیت، خود مختاری اور ان حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے جن کی وہ بطور انسان حقدار ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یواین ایف پی اے افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے جیسا کہ ہم گزشتہ 46برسوں سے کر رہے ہیں ۔
بیان میں طالبان حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ خواتین اور لڑکیوں کو اسکول واپس جانے کی اجازت دیں اور غیر سرکاری تنظیموں کے لیے کام کرنے والی خواتین کو ان لاکھوں افغان باشندوں کی زندگیاں بچانے کا کام جاری رکھنے کی اجازت دی جائے جن کی انہیں اشد ضرورت ہے۔
طالبان اور قومی مزاحمتی محاذ کے درمیان جھڑپوں میں کمانڈر سمیت درجنوں ہلاکتیں
طالبان مخالف قومی مزاحمتی محاذ نے پچھلے دو دنوں میں صوبہ بغلان کے ضلع اندراب میں طالبان کے ساتھ لڑائی میں اپنے اہم کمانڈر خیر محمد خیرخواہ اور تقریباً 25 جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
صبغت اللہ احمدی کے مطابق لڑائی میں ایک اور کمانڈر غازی مرادی کی بھی ہلاکت ہوئی ہے۔
قومی مزاحمتی محاذ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ فریقین کے درمیان 30 گھنٹے تک جاری رہنے والی لڑائی میں 30 طالبان بھی مارے گئے۔
فرنٹ کے رہنما احمد مسعود نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ کمانڈر خیر محمد خیرخواہ اور جنگجؤؤں کی ہلاکت کا جلد انتقام لیا جائے گا۔
طالبان کی جانب سے اس بارے میں کوئی بیان تا حال سامنے نہیں آیا۔
طالبان نے این جی اوز میں خواتین کی ملازمتوں پر پابندی لگانے کے امریکی اعتراض کو مسترد کر دیا
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی حکومت سے کہاہے کہ وہ طالبان حکومت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنی چاہیے۔ وہ تمام ادارے جو افغانستان میں کام کرنا چاہتے ہیں وہ ہمارے ملک کے قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ ہم کسی کو انسانی امداد کےحوالے سے اپنے لیڈروں کے فیصلوں کے بارے میں فضول بات کرنے یا دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دیتے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار افغانستان کے لیے دوحہ میں قائم امریکی سفارت خانے کی چارج ڈی افیئر کیرن ڈیکر کے ردعمل میں ایک ٹویٹ میں کہا۔
اتوار کے روز کیرن ڈیکر نے سلسلے وار ٹویٹس میں کہا تھا کہ افغانستان کو انسانی امداد کے سب سے بڑے عطیہ دینے والے ملک کی نمائندہ کے طور پرانہیں لگتا ہے کہ ان کے پاس یہ وضاحت طلب کا حق ہے کہ جب خواتین ہی کو دوسری خواتین اور بچوں میں امداد تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہے تو طالبان خواتین اور بچوں کو بھوک سے مرنے سے کیسے روکنا چاہتے ہیں۔
طالبان غیر سرکاری تنظیموں کی کارکن خواتین پر عائد پابندی واپس لیں: اقوام متحدہ
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کے قائم مقام سربراہ نے پیر کے روز طالبان پر زور دیا کہ وہ غیر سرکاری تنظیموں کے لیے خواتین کی ملازمت پر عائد پابندی کو واپس لے۔
یو این اے ایم اے‘ ‘ نے کہا کہ لاکھوں افغان باشندوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے اورایسی رکاوٹوں کو ہٹانا بہت ضروری ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ قائم مقام سربراہ اور انسانی ہمدردی کے رابطہ کار رمیز ال اکبرروف نے پیر کو کابل میں طالبان کے اقتصادی امور کے وزیر محمد حنیف سے ملاقات کی اور پالیسی کو تبدیل کرنے پر زور دیا۔