ملک سے فرار ہونے والے افغان میڈیا مالکان کے خلاف جلد فیصلہ متوقع: طالبان
طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت کے حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کی عدالت جلد ہی ان میڈیا اداروں کے بارے میں فیصلہ کرے گی جو افغانستان میں قائم ہوئے اور ان کے بانی طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے اور اب وہ طالبان مخالف پروپیگنڈا مہم میں مصروف ہیں۔
طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت میں میڈیا واچ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ابو الحق حماد نے آر ٹی اے کو بتایا ہے کہ ملکی قوانین کے مطابق جو میڈیا آؤٹ لیٹس افغانستان میں رجسٹر ہوتے ہیں ان کا چیف ایڈیٹر اور دفتر ملک کے اندر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت نے ان کے بقول متعدد میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف مقدمہ کیا ہے اورانہیں امید ہے کہ عدالت جلد فیصلہ کرے گی۔
اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعدنجی افغان میڈیا اداروں کے متعددمالکان نے افغانستان چھوڑ دیا تھا اور اب ان میں سے کچھ ملک سے باہر کام کر رہے ہیں۔
لیبیا: داعش دور کی اجتماعی قبر سے 18 لاشیں برآمد
لیبیا کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں وسطی ساحلی شہر سیرت میں ایک اجتماعی قبر سے 18 لاشیں ملی ہیں۔
براعظم افریقہ کے شمالی حصے میں واقع لیبیا کا یہ شہر اسلامک اسٹیٹ یا داعش کا گڑھ رہ چکا ہے۔
لاپتہ افراد سے متعلق ادارے نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صبا کے علاقے میں اجتماعی قبر سے لاشیں نکانے کے بعد انہیں سرت کے ابن سینا اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
سرت 2015 اور 2016 کے درمیانی عرصے میں اسلامک اسٹیٹ کے قبضے میں آ گیا تھا۔ جس کی وجہ لیبیا میں 2011 میں ہونے والی بغاوت اور خانہ جنگی تھی۔
کئی عسکریت پسند گروہ ملک میں جاری افراتفری اور بدامنی سے فائدہ اٹھا کر تیل کی تنصیبات پر قابض ہو گئے تھے۔
افغانستان کو بیرونی تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے: طالبان وزیر تجارت
افغان طالبان کے قائم مقام وزیر تجارت نے کہا کہ ان کی انتظامیہ خود کفالت کی حوصلہ افزائی کرے گی اور وہ بین الاقوامی تجارت کو بڑھانا اور سرمایہ کاری حاصل کرنا چاہتی ہے، کیونکہ افغانستان تنہائی کا شکارہے اور خواتین پر پابندیوں کی وجہ سے کچھ فلاحی کارروائیوں کی معطلی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکمت عملی کا ایک حصہ تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔
قائم مقام افغان وزیر تجارت، حاجی نورالدین عزیزی نے بتایا کہ ہمارے زرعی شعبے میں بیرونی سرمایہ کار دلچسپی رکھتے ہیں ۔ جب کہ ایران اور چین سمیت کچھ دوسرے ملک بھی زراعت، لائیوسٹاک اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سے کچھ صنعتی پارکس اور تھرمل پاور پلانٹس ہیں جن میں روس اور ایران شامل ہیں۔
ایرانی یونیورسٹیوں کا افغان طالبات کو قبول کرنے کا اعلان
ایرانی یونیورسٹیوں نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے افغان لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے روکے جانے کے اعلان کے بعد انہیں اپنے ہاں داخلہ دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
تہران ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تہران کی الزہرہ یونیورسٹی، بجنورد کی کوثر یونیورسٹی اور قم کی حضرت معصومہ یونیورسٹی کے خواتین کےلیے مخصوص مراکز افغان طالبات کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔