طالبان کا داعش کے 11 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
افغانستان کے طالبان نے جمعرات کو کہاہے کہ ان کی خصوصی فورسز نے کابل اور ملک کے دیگر مقامات پر اسلامک سٹیٹ یا داعش گروپ کے ٹھکانوں کے خلاف چھاپوں میں ان کے 11 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 7 کو گرفتار کر لیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ عسکریت پسندوں نے افغان دارالحکومت میں حالیہ حملوں کو منظم کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا جن میں چینی شہریوں کی رہائش گاہ ہوٹل پر مہلک حملہ، پاکستانی سفارت خانے پر مسلح حملہ اور شہر کے فوجی ہوائی اڈے پر خودکش حملہ شامل تھا۔
. مجاہد نے مزید کہا کہ غیر ملکی داعش کے ارکان بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل تھے۔
ترجمان مجاہدکے مطابق عسکریت پسندوں کا نیٹ ورک آئی ایس خراسان کے غیر ملکی ارکان کو افغانستان منتقل کرنے میں بھی ملوث تھا۔
صومالیہ: دو خودکش حملوں میں 15 افراد ہلاک
صومالیہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح دو خودکش کار بم حملہ آوروں نے کم از کم دس افراد کو ہلاک کر دیا۔
حملہ آوروں نے ہیران علاقے کے ضلع مہاس میں ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا۔
صبح سویرے ہونے والے اس حملے کے بارے میں ایک رہائشی عثمان عبداللہی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ بارود پھٹنے سے زور دار دھماکہ ہوا جسے پورے شہر میں سنا گیا تھا۔
عثمان نے بتایا کہ اس نے حملے میں زخمی ہونے والے کئی لوگوں کو بچایا جن میں فوجی اور صحافی بھی شامل ہیں۔
پولیس کے اہل کار مہاد عبداللہ نے اے پی کو بتایا کہ یہ دھماکہ ایک پرہجوم محلے میں ہوا جس سے املاک کو نقصان پہنچااور دس افراد ہلاک ہو ئے ۔
دہشت گرد گروپ الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
پہلے کامیاب خلائی مشن کے آخری زندہ خلاباز والٹر کننگھم کا 90 سال کی عمر میں انتقال
امریکی خلائی ادارے ناسا کے اپا لو پروگرام میں پہلے کامیاب خلائی مشن کے آخری زندہ بچ جانے والے خلاباز والٹرکننگھم 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
کننگھم کی اہلیہ ڈاٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا انتقال منگل کو ہوا۔
کننگھم 1968 کے اپالو 7 مشن پر سوار تین خلابازوں میں سے ایک تھے جنہوں نے گیارہ دن کی خلائی پروازکی جسے براہ راست ٹیلی ویژن کی نشریات میں دکھایا گیا ۔
اس پرواز کے ایک سال سے بھی کم عرصے بعد خلابازوں کے چاند پر اترنے کی راہ ہموار ہوئی ۔
ٹرانزٹ چارجز میں اضافہ: افغان تاجروں کا درآمدی سامان چابہار بندرگاہ سے منگوانے کا عندیہ
افغان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ پاکستانی کسٹمز کی جانب سے کراچی بندرگاہ پر ٹرانزٹ اخراجات دوگنا کیے جانے کے بعد افغان تاجروں کو انڈونیشیا اور ملائیشیا سے درآمدی سامان کے تقریباً 500 کنٹینرز کراچی سے چابہار بھیجنے پر مجبور ہونا پڑا۔
چیمبر کے عہدیداروں نے بدھ کے روز کابل میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ افغان ٹرانزٹ سامان پر نئے چارجز انشورنس کی شرح میں بھی اضافہ کر رہے ہیں اور اگر یہ مسئلہ جلد حل نہ کیا گیا تو افغانستان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا اور تاجر ایران کی چابہار بندرگاہ کے ذریعے اپنا سامان بھیجنے پر مجبور ہو جائیں گے۔