افغانستان ایران کے ساتھ پانی کے معاہدے پر قائم ہے: طالبان قائم مقام وزیر خارجہ
طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں ایرانی سفیر سے ملاقات میں کہا کہ افغانستان ایران کے ساتھ پانی کے معاہدے1351 پر کاربند ہے۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے مطابق متقی نے ہفتے کے روز ایرانی صدر کے افغانستان امورکے لیے خصوصی نمائندے اور نئے سفیر حسن کاظمی قومی سے ملاقات کی۔
انہوں نے سیاسی اور اقتصادی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا
ایک اور خبر کے مطابق یورپی یونین کے اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورت حال سمیت افغان لڑکیوں اور خواتین پر طالبان کی جانب سے عائد پابندیوں پر بھی غور کیا جائے گا۔
طالبان اقتدار پر قبضے کے بعد سے 1976 افراد کو غیر قانونی طور پر گرفتار کر چکے ہیں: آزاد انسانی حقوق کمیشن
افغانستان کے آزاد انسانی حقوق کمیشن کے سابق سربراہ شہرزاد اکبرکی قیادت میں قائم ہونے والی نئی تنظیم رواداری کی جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان نے کم از کم 1976 افراد کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔
یہ گرفتاریاں 15 اگست 2021 سے 15 نومبر 2022 کے درمیان کی گئیں ۔
34 صوبوں میں سے 29 صوبوں میں کی جانے والی ان گرفتاریوں میں 136 خواتین اور 4 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زیر حراست افراد گرفتاری کے بعد سے لاپتہ ہو ہیں ۔
حراست میں لیے گئے افراد میں بنیادی طور پر سابقہ حکومت کے ملازمین، خواتین مظاہرین، انسانی حقوق کے محافظ، سول سوسائٹی کے کارکن، صحافی، مذہبی علما، قبائلی عمائدین اور عام شہری شامل ہیں جن پر قومی مزاحمتی محاذ (این آر ایف) سے وابستہ ہونے کا الزام ہے۔
صومالیہ: سرکاری فورسز کے آپریشن میں 69 عسکریت پسند ہلاک
صومالی فوجی حکام نے جمعرات کو بتایا کہ جنوبی اور وسطی صومالیہ میں دو الگ الگ فوجی کارروائیوں میں الشباب کے 69 عسکریت پسند مارے گئے۔
ملک کی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل عبداللہ علی انود نے کہا کہ قومی فوج، اتحادی قبائلی ملیشیا، اور بین الاقوامی شراکت داروں کی طرف سے وسطی علاقے شبیل میں کیے گئے ایک مشترکہ آپریشن میں کم از کم 49 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری فوجیوں نے دہشت گرد گروپ سے ہتھیار بھی قبضے میں لیے ہیں۔
انود نے کہا کہ مشترکہ فورسز نے بدھ کو دیر گئے ایک فارم میں عسکریت پسندوں سے مقابلہ کیا۔
عسکریت پسندوں نے منگل کے روزقریبی صومالی فوجی اڈے پر مہلک حملہ کیا، جس میں ایک کمانڈر سمیت کم از کم سات سرکاری فوجی مارے گئے۔
حکام نے جمعرات کو بتایا کہ عارضی انتظامی دارالحکومت بیدوا سے 30 کلومیٹر شمال میں گوف گدود گاؤں میں عسکریت پسندوں کے اڈے پر حملے کے نتیجے میں الشباب کے کم از کم 20 عسکریت پسند ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے۔
ریاستی وزیر انصاف حسن عبدالقادر نے کہا ہے کہ قومی فوج نے یہ کارروائی اس حملے کو روکنے کے لیے کی جو عسکریت پسند اس گاؤں سے سرکاری فورسز پر کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں الشباب کے سینیئر کمانڈر سمیت پانچ سرکاری فوجی بھی شامل ہیں۔
چین کے مصنوعی ذہانت کا حکومتی پروگرام پریشان کن ہے: امریکہ
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا کہنا ہے کہ وہ چینی حکومت کے مصنوعی ذہانت یا اے آئی ‘کے پروگرام کے بارے میں انتہائی فکر مند ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی کی وجہ سے یہ پروگرام محدود نہیں ہے۔
ڈیووس، سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم میں ایک پینل سیشن کے دوران جمعرات کو خطاب کرتے ہوئےرے نے کہا کہ بیجنگ کے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے عزائم بڑے پیمانے پر ان دانشورانہ املاک اور حساس ڈیٹا کی بنیاد پر تشکیل کیے گئے ہیں جو انہوں نے کئی برسوں کے دوران چوری کیے ہیں۔
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے اس بیان کے بارے میں فوری طور پر ردعمل کی درخواست کا جواب نہیں دیا، لیکن بیجنگ متعدد بار واشنگٹن پر خوف پھیلانے کا الزام لگاچکا ہے ۔