غربت کے شکار افریقی عسکری گروہوں میں شامل ہو رہے ہیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو این ڈی پی) کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب صحارا افریقہ پرتشدد انتہا پسندی کا نیا عالمی مرکز ہ بن گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاشی مواقعوں کی کم یابی اور مذہب کی جانب گھٹتے ہوئے رجحان کے باعث لوگ انتہاپسندی کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔
یو این ڈی پی کی جانب سے منگل کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتہاپسند عسکری گروہوں میں شامل ہونے والے 92 فی صد افراد انتہائی غریب ہیں اور وہ عسکری لشکروں میں بہتر معاوضوں کی وجہ سے شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افریقہ میں بہت سے لوگ کووڈ کے وبائی مرض، افراط زرکی بلند شرح اور آب و ہوا کی تبدیلی کے باعث اپنے روزگار اور کاروبار سے محروم ہو چکے ہیں۔
توانائی کے عالمی ادارے کا ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے سفارتی اقدامات پر زور
اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے سربراہ نے ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کو بحال کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو صورت حال تیزی سے خراب ہو سکتی ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے منگل کو کہا کہ سفارتی کوشش بہترین طریقے سے نہیں کی جا رہی لیکن یہ اعلان کرنا ان کے لئے مناسب نہیں ہے کہ آیا یہ عمل مردہ ہو چکا ہے یا ابھی زندہ ہے ۔
تاہم انہوں نے کہا کہ پیش رفت ناممکن نہیں ہے اور صورت حال مزید بگڑ رہی ہے۔
طالبان کی ہراتان ریلوے روڈ کھولنے کے لیے ازبکستان حکام سے بات چیت
طالبان حکومت کا ایک وفد ازبک حکام کے ساتھ ہراتان بارڈر کو ریلوے تجارت کے لیے دوبارہ کھولنے پر بات چیت کے لیے بدھ کو تاشقند گیا ہے۔
ازبکستان حکومت نے ہراتان سرحد کو گزشتہ ہفتے بند کر دیا تھا۔
طالبان ریلوے حکام (اے آر اے) کی ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد ہیراتان-مزار شریف ریلوے کی ذمہ داریاں افغانستان کو منتقل کرنے کے عمل کو حتمی شکل دینا ہے۔
اے آر اے کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان ہراتان بندرگاہ پر تجارتی نقل و حمل کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط ہونے کی توقع ہے ۔
طالبان انتظامیہ کے کرنسی، سونا اور قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ روکنے کے اقدامات
طالبان کے وزیر اعظم کے دفتر نے کرنسی، سونا اور قیمتی پتھروں کی ملک کے اندر یا باہر اسمگلنگ روکنے کے لیے کچھ پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
طالبان کے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں، جسے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے، کہا گیا ہے کہ کسی کو یہ اجازت حاصل نہیں ہے کہ وہ 5000 ڈالر سے زیادہ نقد ہوائی ذریعے سے اور 500 ڈالر سے زیادہ زمینی راستے سے سرحد پار لے جائے۔
بیان کے مطابق یہ ذمہ داری محکمہ انٹیلی جنس اور وزارت داخلہ کی ہے کہ وہ سونے، کرنسی، قیمتی پتھروں اورنوادرات کی اسمگلنگ کی روک تھام کریں ۔