حال ہی میں اسکائی ڈائیو کرنے والی 104 سالہ امریکی خاتون پیر کو انتقال کر گئی ہیں۔ ڈوروتھی ہوفنر نے 13 ہزار 500 فٹ بلندی سے چھلانگ لگا کر سب کو حیران کر دیا تھا۔
امریکی شہر شکاگو کی ڈوروتھی ہوفنر کے قریبی دوست جو کونینٹ نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دوروٹھی اتوار کی رات سونے کے بعد پیر کی صبح اٹھ نہ سکیں۔
جو کونینٹ پیشے کے اعتبار سے نرس ہیں۔ وہ چند برس قبل ہی ڈورتھی ہوفنر سے ملے تھے اور ان کی درخواست پر وہ انہیں'دادی' کہہ کر بلاتے تھے۔
ان کا کہنا ہے "ڈوروتھی ذہین تھیں، وہ ایسی نہیں تھیں جو دوپہر میں سویا کرتی ہوں یا کسی تقریب میں نہ جاتی ہوں، بلکہ وہ ہر وقت مکمل طور پر مستعد رہتی تھیں۔"
ڈوروتھی ہوفنز نے یکم اکتوبر کو اوٹاوا کے 'اسکائی ڈائیو شکاگو' سے 13 ہزار 500 بلندی سے چھلانگ لگائی تھی جو انہیں دنیا کی عمر رسیدہ اسکائی ڈائیور کا عالمی ریکاڈ دلوا سکتی ہے۔
ان کے دوست کا کہنا ہے کہ وہ عالمی ریکارڈ کے لیے پیپر ورک کر رہے ہیں جس میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ان سے قبل 2022 میں سوئیڈن کی 103 سالہ خاتون نے سب سے عمر رسیدہ اسکائی ڈائیور کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔
اسکائی ڈائیو کا تجربہ بیان کرتے وقت 104 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ "عمر صرف ایک نمبر ہے۔"
اسکائی ڈائیو شکاگو اور امریکہ کی پیراشوٹ ایسوسی ایشن نے بھی منگل کو ڈوروتھی ہوفنر کے انتقال پر مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں ان کا کہنا تھا کہ " ڈوروتھی کے انتقال پر بہت دکھ ہوا۔ ہم اسکائی ڈائیو کے ورلڈ ریکارڈ کو حقیقت بنانے کے لیے اپنا حصہ ڈالنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔"