یمن کے مشرقی صوبہ ہڈراماوٹ میں پیر کو ایک چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے میں 20 فوجی ہلاک ہو گئے۔
یمن کے مقامی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب زیادہ تر فوجی اہلکار سو رہے تھے۔
فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
2012ء ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد اُس وقت کے صدر علی عبداللہ صالح اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے، لیکن اُس کے باوجود ملک بحران کا شکار ہے۔
یمن کے موجودہ سربراہ ابو رابو منصور ہادی ملک میں امن بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یمن القاعدہ عسکریت پسندوں کا مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے اور یہ تنظیم سرکاری فورسز پر حملوں میں ملوث رہی ہے۔
یمن کے مقامی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب زیادہ تر فوجی اہلکار سو رہے تھے۔
فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
2012ء ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد اُس وقت کے صدر علی عبداللہ صالح اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے، لیکن اُس کے باوجود ملک بحران کا شکار ہے۔
یمن کے موجودہ سربراہ ابو رابو منصور ہادی ملک میں امن بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یمن القاعدہ عسکریت پسندوں کا مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے اور یہ تنظیم سرکاری فورسز پر حملوں میں ملوث رہی ہے۔