رسائی کے لنکس

یمن: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں ، درجنوں زخمی


یمن: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں ، درجنوں زخمی
یمن: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں ، درجنوں زخمی

جمعرات کے روز یمنی سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جب کہ اس سے ایک روز قبل تشدد کے واقعات میں کم ازکم نو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدوں اور طبی عملے کے حوالے سے کہاہے کہ سرکاری فورسز نے یمن کے اہم صنعتی شہر تعز میں مظاہرین پر مشین گنوں سے فائرنگ کی ۔ سیکیورٹی اداروں نےکئی روز سے تعز کو اپنے محاصرے میں لے رکھا ہے۔

بدھ کے روز سیکیورٹی فورسز نے ہزاروں افراد پر مشتمل ایک جلوس پر فائرنگ کردی ۔ مظاہرین صدر علی عبداللہ صالح کی برطرفی کا مطالبہ کررہے تھے۔ اس واقعہ میں کم ازکم نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ بدھ کو صدر صالح کے خلاف ملک کے کم ازکم تین شہروں میں مظاہرے ہوئے تھے۔

اس ہفتے کے شروع میں چھ ملکی خلیجی کونسل نے یمن کی حکومت اور حزب اختلاف کے راہنماؤں پر معاہدے پر دستخطوں کے لیے زور دیا تھا۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق صدر صالح کو مستعفی ہوناتھا۔ کونسل نےیہ مطالبہ منگل کے روز اپنے سربراہی اجلاس کے اختتام پر کیا۔

اپنے مشتر کہ بیان میں کونسل کے ارکان نے کہا کہ ان کا معاہدہ یمن کو اس کے سیاسی بحران سے نکالنے اور مستقبل میں کسی سیاسی تقسیم سے بچنے اور امن وامان کی صورت حال کو خراب ہونے سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

معاہدے میں کہا گیا ہے کہ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد صدر اختیارات اپنے نائب کے حوالے کرکے اقتدار سے الگ ہوجائیں۔ معاہدے میں ایک قومی حکومت کی تشکیل کے لیے بھی کہا گیا ہے جس میں حزب اختلاف بھی شامل ہوگی۔

مسٹر صالح نے صدر کی حیثیت سے معاہدےپر دستخطوں سے انکار کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ صرف اپنی پارٹی کے ایک لیڈر کے طورپر اس پر دستخطوں کے لیے تیار ہیں۔

XS
SM
MD
LG