رسائی کے لنکس

یمن: 'القاعدہ' کے مقامی رہنما کا انتقال


یمن میں القاعدہ کا نائب سربراہ سعید الشہری جس کے انتقال کی خبر سامنے آئی ہے
یمن میں القاعدہ کا نائب سربراہ سعید الشہری جس کے انتقال کی خبر سامنے آئی ہے

ایک سرکاری بیان کے مطابق سعودی نژاد سعید الشہری گزشتہ سال نومبر میں انسدادِ دہشت گردی کی ایک کاروائی کے دوران میں زخمی ہوا تھا۔

یمنی حکام نے بتایا ہے کہ عالمی شدت پسند تنظیم 'القاعدہ' کے یمن میں نائب سربراہ کا انتقال ہوگیا ہے۔

جمعرات کو جاری کیے جانے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق سعودی نژاد سعید الشہری گزشتہ سال نومبر میں انسدادِ دہشت گردی کی ایک کاروائی کے دوران میں زخمی ہوا تھا۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق الشہری واقعے کے بعد سے 'کومے' میں تھا اور اب اس کے انتقال کی تصدیق ہوگئی ہے۔

سرکاری بیان اور خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں الشہری کے انتقال کی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ تاہم سعودی عرب کے ایک اخبار 'عکاظ' کے مطابق القاعدہ رہنما کا انتقال دسمبر کے آخری دنوں میں ہوا ہے۔

یمنی حکام نے اس سے قبل 10 ستمبر کو کیے جانے والے ایک امریکی ڈرون حملے میں الشہری کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اس اعلان کے چند ہفتوں بعد انٹرنیٹ پر جاری کیے جانے والے ایک آڈیو پیغام میں ایک شخص نے اپنی شناخت الشہری کے نام سے کراتے ہوئے اپنی ہلاکت کے دعووں کی تردید کی تھی۔

'وکی لیکس' نے 2011ء میں امریکی محکمہ دفاع 'پینٹاگون' نے ایک خفیہ رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق الشہری سعودی عرب کی داخلی سیکیورٹی فورس کا سابق افسرتھا جس نے بعد ازاں سعودی شدت پسندوں کو ایران کےراستے افغانستان پہنچانے میں مدد دینے کے لیے 'القاعدہ' میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

الشہری کو 2002ء میں پاکستانی حکام نے گرفتار کرکے امریکہ کے حوالے کردیا تھا۔ پانچ برسوں تک کیوبا کے گوانتانامو بے کے امریکی قید خانے میں قید رکھنے کے بعد امریکیوں نے الشہری کو اس کے آبائی وطن سعودی عرب بھیج دیا تھا جہاں وہ شدت پسندوں کی بحالی کے پروگرام سے مستفیض ہوتا رہا۔

الشہری بعد ازاں یمن چلا گیا تھا جہاں وہ دوبارہ 'القاعدہ ' میں سرگرم ہوا اور تنظیم کی یمنی شاخ کا نائب سربراہ مقرر ہوا تھا۔
XS
SM
MD
LG