پاکستان سے تعلق رکھنے والی دنیا کی سب سے کم عمر مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل، ارفع کریم رندھاوا لاہور کے ایک اسپتال میں ہفتہ کو 16 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
اُسے 22 دسمبر کومرگی کا دورہ پڑنے کے بعد تشویش ناک حالت میں سی ایم ایچ میں داخل کرایا گیا تھا اور دل و دماغ دونوں کو نقصان پہنچنے پر وہ کومہ میں چلی گئیں تھیں۔
ارفع کریم نے 2004ء میں نو سال کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفشنل بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
کورس مکمل کرنے پر مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ارفع سے ملاقات کے لیے اُنھیں کمپنی کے صدر دفتر کے دورے پرامریکہ مدعو کیا تھا۔
حالیہ دنوں میں ارفع کی حالت میں بہتری آئی تھی، جِس پر بل گیٹس نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ہفتہ کو ہی علاج کے لیے اُنھیں دبئی کے ایک اسپتال میں منتقل کرنے کا کہا تھا۔
ارفع لاہور گرامر اسکول کے پیراگون کیمپس میں اے لیول کی تعلیم حاصل کررہی تھیں اور اُن کے کارناموں کے اعتراف میں نجی و سرکاری اداروں نے انھیں کئی انعامات اور سونے کے تمغے بھی دیے۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں اُنھیں سنہ2005 میں فاطمہ جناح گولڈ میڈل کے علاوہ سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
ارفع کو صدارتی تمغہ حسن ِکارکردگی بھی دیا گیا تھا اور بارسلونہ میں ہونے والی ایک کانفرنس کے سلسلے میں اُنھیں دوبارہ سنہ2006 میں مائیکروسافٹ کے ہیڈکوارٹرز میں مدعو کیا گیا تھا۔
اُن کے انتقال پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی سیاسی قائدین نے اِسے ’ملک کا عظیم نقصان‘ قرار دیا ہے۔