کراچی —
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے یوٹیوب سائٹ کو پاکستان بھر میں کھولنے کے اعلان کی بعد وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے "یوٹیوب" کھولنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوادی ۔
یوٹیوب سائٹ پر سے پابندی اٹھانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کو یوٹیوب پر سے پابندی ہٹانے کا اختیار نہیں ہے۔
پاکستان میں یوٹیوب سائٹ وزیراعظم کے کہنے پر بند کی گئی تھی تاہم اس کھولنے کا فیصلہ بھی وزیراعظم کے جواب کے بعد کیا جائےگا۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نےپاکستان میں 100دن بندرہنے رہنے والی یوٹیوب ویڈیو سائٹ پر سے پابندی اٹھانے کے فیصلے کا اعلان جمعے کو ٹوئِٹراپنے ایک ٹیوٹر پیغام کے ذریعے کیا ۔
رحمان ملک نے کہا ہے کہ" عوام یوٹیوب کی دوبارہ بحالی سے خوش ہوں گے، تاہم یوٹیوب کو پاکستان میں کھولنے کا باقاعدہ نوٹیفکشن کچھ ہی دیر میں جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کچھ ہی گھنٹوں میں یوٹیوب کو آن کردیا جائےگا"۔
تین ماہ قبل 17 ستمبر کو حکومت پاکستان کی جانب سے یوٹیوب انتظامیہ سے درخواست کے باوجود گستاخانہ فلم کا لنک اور وڈیو کلپس نہ ہٹانے کیخلاف احتجاجا پاکستان بھر میں ویڈیو سائٹ یوٹیوب کو پورے پاکستان میں مکمل طور پر بلاک کردیا گیا تھا۔
پاکستان حکام کی جانب سے عوام کے سب سے مقبول ترین سائٹ یوٹیوب سے ڈیٹا فلٹر کرنے کے بعد اس پر سے پابندی ہٹا نے کا معاملہ زیر غور تھا۔
یوٹیوب پر موجود گستاخانہ فلم کے چند کلپس نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں اشتعال پیدا کردیا تھا۔ پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک نے اس فلم کے خلاف متعدد ممالک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور اس فلم کو یوٹیوب سے ہٹانے کا مشترکہ مطالبہ کیا گیا۔تاہم فلم کا مواد یوٹیوب پر تاحال موجود ہے۔
پاکستان میں یوٹیوب بندش کے بعد اس کے متبادل وڈیو سائٹ کا استعمال جاری رہا۔ اس کے ساتھ ساتھ یوٹیوب کھولنے پر عوام کی جانب سے زور دیا جارہا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے یوٹیوب سائٹ کو پاکستان بھر میں کھولنے کے اعلان کی بعد وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے "یوٹیوب" کھولنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوادی ۔
یوٹیوب سائٹ پر سے پابندی اٹھانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کو یوٹیوب پر سے پابندی ہٹانے کا اختیار نہیں ہے۔
پاکستان میں یوٹیوب سائٹ وزیراعظم کے کہنے پر بند کی گئی تھی تاہم اس کھولنے کا فیصلہ بھی وزیراعظم کے جواب کے بعد کیا جائےگا۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نےپاکستان میں 100دن بندرہنے رہنے والی یوٹیوب ویڈیو سائٹ پر سے پابندی اٹھانے کے فیصلے کا اعلان جمعے کو ٹوئِٹراپنے ایک ٹیوٹر پیغام کے ذریعے کیا ۔
رحمان ملک نے کہا ہے کہ" عوام یوٹیوب کی دوبارہ بحالی سے خوش ہوں گے، تاہم یوٹیوب کو پاکستان میں کھولنے کا باقاعدہ نوٹیفکشن کچھ ہی دیر میں جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کچھ ہی گھنٹوں میں یوٹیوب کو آن کردیا جائےگا"۔
تین ماہ قبل 17 ستمبر کو حکومت پاکستان کی جانب سے یوٹیوب انتظامیہ سے درخواست کے باوجود گستاخانہ فلم کا لنک اور وڈیو کلپس نہ ہٹانے کیخلاف احتجاجا پاکستان بھر میں ویڈیو سائٹ یوٹیوب کو پورے پاکستان میں مکمل طور پر بلاک کردیا گیا تھا۔
پاکستان حکام کی جانب سے عوام کے سب سے مقبول ترین سائٹ یوٹیوب سے ڈیٹا فلٹر کرنے کے بعد اس پر سے پابندی ہٹا نے کا معاملہ زیر غور تھا۔
یوٹیوب پر موجود گستاخانہ فلم کے چند کلپس نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں اشتعال پیدا کردیا تھا۔ پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک نے اس فلم کے خلاف متعدد ممالک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور اس فلم کو یوٹیوب سے ہٹانے کا مشترکہ مطالبہ کیا گیا۔تاہم فلم کا مواد یوٹیوب پر تاحال موجود ہے۔
پاکستان میں یوٹیوب بندش کے بعد اس کے متبادل وڈیو سائٹ کا استعمال جاری رہا۔ اس کے ساتھ ساتھ یوٹیوب کھولنے پر عوام کی جانب سے زور دیا جارہا تھا۔