رسائی کے لنکس

زلفی بخاری کا خواجہ آصف کو ہرجانے کا نوٹس


زلفی بخاری، فائل فوٹو
زلفی بخاری، فائل فوٹو

وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری (زلفی بخاری) نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا ہے جس میں ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر معافی مانگنے کا کہا گیا ہے۔

ہتک عزت آرڈیننس 2002 کی دفعہ 8 کے تحت بجھوانے جانے والے قانونی نوٹس میں زلفی بخاری نے خواجہ آصف سے کہا ہے کہ اعلانیہ معافی نہ مانگنے کی صورت میں ان کے خلاف ایک ارب روپے کے ہرجانے کے دعوے کی کاروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے الزام لگایا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ذاتی اثر و رسوخ استعمال کر کے ایران سے آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھے بغیر ہی گھروں کو جانے دیا جس کے باعث ملک میں کرونا وائرس پھیلا ہے۔

خواجہ آصف، فائل فوٹو
خواجہ آصف، فائل فوٹو

زلفی بخاری نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں اعلان کیا تھا کہ وہ تفتان قرنطینہ سے زائرین کو فرار کرانے کے الزام پر خواجہ آصف کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ "اگر یہ تاثر لوگوں میں پھیل گیا کہ زلفی بخاری کی وجہ سے کرونا وائرس پھیلا ہے تو میری زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

قانونی نوٹس کی دستیاب نقل کے متن کے مطابق خواجہ آصف نے 17 مارچ کو ہزاروں زائرین کو ایران سے لانے کا الزام زلفی بخاری پر لگایا تھا جسے متعدد ٹی وی چینلز پر نشر اور اخبارات میں شائع کیا گیا۔

نوٹس کے مطابق زلفی بخاری کی تردید کے باوجود خواجہ آصف مسلسل من گھڑت الزامات لگا رہے ہیں جس سے موکل کی ساکھ پر کاری ضرب لگانے کی کوشش ہوئی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی وزارت کا افراد کی داخلی و بین الاقوامی نقل و حرکت سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف واضح طور پر ہمارے موکل کو اس کے خاص فرقے سے وابستگی کی وجہ سے نشانہ بنا رہے ہیں جو کہ خطرناک بات ہے اور اپوزیشن کے رہنما نہ صرف ہتک عزت کے قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں بلکہ وہ فرقہ وارانہ منافرت اور انتشار کو بھی ہوا دے رہے ہیں۔

نوٹس میں خواجہ آصف کو الزامات کی واپسی اور معافی کے لیے 14دن کا وقت دیا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لیگی رہنما اپنے بے بنیاد الزامات پر معافی مانگیں بصورت دیگر قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں۔

خیال رہے کہ وائس آف امریکہ کو دیے گئے انٹرویو میں زلفی بخاری کی جانب سے لیگی رہنما کے خلاف قانونی کارروائی کے اعلان پر خواجہ آصف نے روزنامہ ڈان کو ردعمل میں کہا تھا کہ نوٹس ملنے پر وہ اپنے وکیل کے ذریعے اس کا جواب دیں گے۔

اس سوال پر کہ کیا وہ اپنے الزام پر قائم ہیں، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صرف وہی نہیں اب تو ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ زلفی بخاری نے تفتان سے زائرین کو بغیر قرنطینہ میں رکھے گھروں کو جانے دیا۔

XS
SM
MD
LG