افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے سربراہ نے ایک بیان میں تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ اِس مہینے کے تقدس کا خیال کرتے ہوئے افغان خاندانوں کو امن کے ساتھ عبادت اور رسوم ادا کرنے دی جائیں
ایسے میں جب آج مسلمانوں کے متبرک ماہِ رمضان کا پہلا روزہ ہے، اقوام متحدہ نے افغانستان میں پُر تشدد کارروائیاں بند کرنے پر زور دیا ہے۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے سربراہ، جان کوبیز نے ایک بیان میں تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مہینے کے تقدس کا خیال کرتے ہوئے افغان خاندانوں کو امن کے ساتھ عبادت اور رسوم ادا کرنے دی جائیں۔
کوبیز نے کہا کہ ہم سب کو اس متبرک مہینے کے دوران امن اور تمام افغانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیئے، جنھوں نے تین عشروں سے جاری تنازع کے دوران مصیبتیں جھیلی ہیں۔
کابل میں مسجد کے اماموں نے بھی تشدد کے خاتمے پر زور دیا ہے۔
عبدل الرؤف نے کابل کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کی۔ اُنھوں نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ماہ رمضان مسلمانوں کے لیے متبرک حیثیت رکھتا ہے۔ اُن کے بقول، اس مہینے کے دوران لوگوں کو خود کش حملے کرکے ہلاکت کا سبب نہیں بننا چاہیئے، کہیں بھی کسی طرح سے کسی کو ہلاک نہیں ہونا چاہیئے۔ اس کے برعکس، ہمیں امن کا پیغام دینا چاہیئے، انسانی برادری کا درس دینا چاہیئے اور سب کے لیے رحم کا پیغام دینا چاہیئے۔
انسانی حقوق کے سرگرم کارکن نعمت اللہ ہمدرد نے اس امید کا اظہار کیا کہ اِن بیانات کا کوئی مثبت نتیجہ نکلے گا، تاکہ، اُن کے بقول، ہمارے ملک میں امن ہو اور مزید بچے اور افغان ہلاک ہونے سے بچ جائیں۔
تاہم، حکام نے بتایا ہے کہ امن پر زور پر مبنی اِن بیانات کے باوجود جنوبی افغانستان کے صوبہ ارزگان میں سڑک کنارے نصب ایک بم پھٹنے کے نتیجے میں ضلعی پولیس کے سربراہ سمیت اُن کے کم از کم چار محافظ ہلاک ہوئے۔ یہ دھماکہ جمعرات کی رات گئے سراب ضلعے میں واقع ہوا۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے سربراہ، جان کوبیز نے ایک بیان میں تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مہینے کے تقدس کا خیال کرتے ہوئے افغان خاندانوں کو امن کے ساتھ عبادت اور رسوم ادا کرنے دی جائیں۔
کوبیز نے کہا کہ ہم سب کو اس متبرک مہینے کے دوران امن اور تمام افغانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیئے، جنھوں نے تین عشروں سے جاری تنازع کے دوران مصیبتیں جھیلی ہیں۔
کابل میں مسجد کے اماموں نے بھی تشدد کے خاتمے پر زور دیا ہے۔
عبدل الرؤف نے کابل کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کی۔ اُنھوں نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ماہ رمضان مسلمانوں کے لیے متبرک حیثیت رکھتا ہے۔ اُن کے بقول، اس مہینے کے دوران لوگوں کو خود کش حملے کرکے ہلاکت کا سبب نہیں بننا چاہیئے، کہیں بھی کسی طرح سے کسی کو ہلاک نہیں ہونا چاہیئے۔ اس کے برعکس، ہمیں امن کا پیغام دینا چاہیئے، انسانی برادری کا درس دینا چاہیئے اور سب کے لیے رحم کا پیغام دینا چاہیئے۔
انسانی حقوق کے سرگرم کارکن نعمت اللہ ہمدرد نے اس امید کا اظہار کیا کہ اِن بیانات کا کوئی مثبت نتیجہ نکلے گا، تاکہ، اُن کے بقول، ہمارے ملک میں امن ہو اور مزید بچے اور افغان ہلاک ہونے سے بچ جائیں۔
تاہم، حکام نے بتایا ہے کہ امن پر زور پر مبنی اِن بیانات کے باوجود جنوبی افغانستان کے صوبہ ارزگان میں سڑک کنارے نصب ایک بم پھٹنے کے نتیجے میں ضلعی پولیس کے سربراہ سمیت اُن کے کم از کم چار محافظ ہلاک ہوئے۔ یہ دھماکہ جمعرات کی رات گئے سراب ضلعے میں واقع ہوا۔