افغانستان کےصدر نے ملک کے شمالی صوبے میں شادی کی ایک تقریب کے دوران ہونےوالے خودکش حملے کی چھان بین کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کےدشمنوں نےایک بار پھر معصوم شہریوں کو ہدف بنانا شروع کر دیا ہے۔
ایک بیان میں صدر حامد کرزئی نے کہا ہےکہ ہفتے کو صوبہٴسمنگان میں ہونے والے حملے میں کم از کم 23افراد ہلاک ہوئے، جن میں احمد خان سمنگانی اور سمنگان انٹیلی جنس کےصوبائی ڈائریکٹر جنرل محمد خان بھی شامل تھے۔
صوبائی دارلحکومت ایبک میں ہونے والے اِس حملے میں پارلیمان کےایک اور رکن، ایک پولیس کمانڈر، اور ایک سابق صوبائی گورنر بھی زخمی ہوئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار شادی ہال میں داخل ہوا اور دلہن کے والد، سمنگان سے بغلگیر ہوتے ہوئےاپنے جسم سے بندھے آتشیں اسلحےکو بھک سے اڑا دیا۔
ایک بیان میں صدر حامد کرزئی نے کہا ہےکہ ہفتے کو صوبہٴسمنگان میں ہونے والے حملے میں کم از کم 23افراد ہلاک ہوئے، جن میں احمد خان سمنگانی اور سمنگان انٹیلی جنس کےصوبائی ڈائریکٹر جنرل محمد خان بھی شامل تھے۔
صوبائی دارلحکومت ایبک میں ہونے والے اِس حملے میں پارلیمان کےایک اور رکن، ایک پولیس کمانڈر، اور ایک سابق صوبائی گورنر بھی زخمی ہوئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار شادی ہال میں داخل ہوا اور دلہن کے والد، سمنگان سے بغلگیر ہوتے ہوئےاپنے جسم سے بندھے آتشیں اسلحےکو بھک سے اڑا دیا۔