کراچی میں جاری بدامنی اور تشدد کے واقعات میں عام شہریوں کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارکان بھی نشانہ بنے ہیں۔
رواں سال 2012 کے دوران کراچی شہر میں جاری بد امنی کے واقعات ٹارگٹ کلنگ اور دیگر واقعات میں جہاں درجنوں شہریوں کو قتل کیا گیا ہے وہیں کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
سندھ پولیس کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال کے 12 مہینوں کے دوران اب تک 113پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیاہے۔
کراچی شہر میں تعینات پولیس اہلکار کہیں فائرنگ، کہیں بم دھماکے اور کہیں جرائم پیشہ افراد سے مقابلوں کے دوران اپنی جان کی بازی ہارگئے.
سال 2012 میں ہلاک ہونےوالے 113 اہلکاروں میں 27 سی آئی ڈی پولیس کے اہلکار، رینجرز کے3 اہلکار ، آئی بی کے 4 اور ایف سی کے ایک اہلکار سمیت دیگر قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔
سندھ پولیس کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال کے 12 مہینوں کے دوران اب تک 113پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیاہے۔
کراچی شہر میں تعینات پولیس اہلکار کہیں فائرنگ، کہیں بم دھماکے اور کہیں جرائم پیشہ افراد سے مقابلوں کے دوران اپنی جان کی بازی ہارگئے.
سال 2012 میں ہلاک ہونےوالے 113 اہلکاروں میں 27 سی آئی ڈی پولیس کے اہلکار، رینجرز کے3 اہلکار ، آئی بی کے 4 اور ایف سی کے ایک اہلکار سمیت دیگر قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔