بدھ کے روز تائیوان نے بھی ایک شخص میں اس وائرس کی تصدیق کر دی ہے۔ ترپن سالہ متاثرہ شخص تین روز قبل ہی چین سے واپس لوٹا تھا۔
عالمی ادارہ ِ صحت سے منسلک ایک اعلیٰ عہدیدار کیجی فوکودا کا کہنا ہے کہ چین میں برڈ فلو کا نیا وائرس ایچ سیون این نائن اب تک بائیس افراد کی ہلاکت کا سبب بن چکا ہے۔ برڈ فلو کا یہ وائرس چین کے سات صوبوں تک پھیل چکا ہے۔
کیجی فوکودا کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کا وائرس ایچ سیون این نائن انسانوں کے لیے بہت خطرناک ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی تک اس بات کے شواہد نہیں ملے ہیں کہ یہ وائرس انسانوں سے انسانوں میں پھیل سکتا ہے یا نہیں۔ ان کے مطابق یہ وائرس ابھی تک صرف پرندوں کے ذریعے انسانوں میں پھیلنے کے شواہد ملے ہیں۔
کیجی فوکودا عالمی ادارہِ صحت کی اس خصوصی ٹیم کا حصہ ہیں جو چین میں برڈ فلو کے نئے وائرس ایچ سیون این نائن کی تحقیق کے لیے وہاں موجود ہے۔ اس وائرس سے اب تک چین میں سو سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔
ٴبدھ کے روز تائیوان نے بھی ایک شخص میں اس وائرس کی تصدیق کر دی ہے۔ ترپن سالہ متاثرہ شخص تین روز قبل ہی چین سے واپس لوٹا تھا۔
عالمی ادارہ ِصحت کی ٹیم اور چینی طبی ماہرین اس نئے وائرس کے بارے میں مزید جاننے اور تحقیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیجی فوکودا کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کا وائرس ایچ سیون این نائن انسانوں کے لیے بہت خطرناک ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی تک اس بات کے شواہد نہیں ملے ہیں کہ یہ وائرس انسانوں سے انسانوں میں پھیل سکتا ہے یا نہیں۔ ان کے مطابق یہ وائرس ابھی تک صرف پرندوں کے ذریعے انسانوں میں پھیلنے کے شواہد ملے ہیں۔
کیجی فوکودا عالمی ادارہِ صحت کی اس خصوصی ٹیم کا حصہ ہیں جو چین میں برڈ فلو کے نئے وائرس ایچ سیون این نائن کی تحقیق کے لیے وہاں موجود ہے۔ اس وائرس سے اب تک چین میں سو سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔
ٴبدھ کے روز تائیوان نے بھی ایک شخص میں اس وائرس کی تصدیق کر دی ہے۔ ترپن سالہ متاثرہ شخص تین روز قبل ہی چین سے واپس لوٹا تھا۔
عالمی ادارہ ِصحت کی ٹیم اور چینی طبی ماہرین اس نئے وائرس کے بارے میں مزید جاننے اور تحقیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔