وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے فیصلہ کیا ہے کہ ملاقات کے لیے یہ بہترین وقت نہیں ہے۔
وائٹ ہاؤس کہنا ہے کہ امریکہ اور روس کے تعلقات کو ’’سیاہ و سفید‘‘ کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا۔
ترجمان جے کارنی نے یہ بات آئندہ ماہ ماسکو میں روسی صدر ولادیمر پوٹن سے ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کے امریکی صدر براک اوباما کے فیصلے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
کارنی کا کہنا تھا کہ روس کے بعض معاملات میں روس کے ساتھ امریکی تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے جب کہ دیگر دوسرے معاملات ہمیشہ اختلافات کا شکار رہے ہیں جن میں شام، میزائل کا دفاعی نظام اور اسنوڈن کے معاملات بھی شامل ہیں۔
کارنی نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے فیصلہ کیا ہے کہ ملاقات کے لیے یہ بہترین وقت نہیں ہے۔
لیکن ان کا کہنا تھا کہ جمعہ کو واشنگٹن میں وزیرخارجہ جان کیری اور وزیر دفاع چک ہیگل کی اپنے روسی ہم منصبوں سے ہونے والی ملاقات یہ ظاہر کرتی ہے کہ بات چیت کے لیے اب بھی اہم معاملات موجود ہیں۔
گزشتہ ہفتے روس نے امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کو عارضی طور پر پناہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس اقدام پر امریکہ نے سخت مایوسی کا اظہار کیا۔ وہ روس سے اسنوڈن کی حوالگی کا مطالبہ کرتا رہا ہے تاکہ اس پر خفیہ خفیہ معلومات افشا کرنے اور جاسوسی کےالزام میں مقدمہ چلایا جاسکے۔
ترجمان جے کارنی نے یہ بات آئندہ ماہ ماسکو میں روسی صدر ولادیمر پوٹن سے ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کے امریکی صدر براک اوباما کے فیصلے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
کارنی کا کہنا تھا کہ روس کے بعض معاملات میں روس کے ساتھ امریکی تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے جب کہ دیگر دوسرے معاملات ہمیشہ اختلافات کا شکار رہے ہیں جن میں شام، میزائل کا دفاعی نظام اور اسنوڈن کے معاملات بھی شامل ہیں۔
کارنی نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے فیصلہ کیا ہے کہ ملاقات کے لیے یہ بہترین وقت نہیں ہے۔
لیکن ان کا کہنا تھا کہ جمعہ کو واشنگٹن میں وزیرخارجہ جان کیری اور وزیر دفاع چک ہیگل کی اپنے روسی ہم منصبوں سے ہونے والی ملاقات یہ ظاہر کرتی ہے کہ بات چیت کے لیے اب بھی اہم معاملات موجود ہیں۔
گزشتہ ہفتے روس نے امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کو عارضی طور پر پناہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس اقدام پر امریکہ نے سخت مایوسی کا اظہار کیا۔ وہ روس سے اسنوڈن کی حوالگی کا مطالبہ کرتا رہا ہے تاکہ اس پر خفیہ خفیہ معلومات افشا کرنے اور جاسوسی کےالزام میں مقدمہ چلایا جاسکے۔