صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایوان سے جمعرات کے روز ری پبلیکنز پارٹی کے تیار کردہ صحت کی دیکھ بھال کے متبادل بل کی منظوری کے بعد کہا کہ أوباما کیئر اب اصولی طور پر ختم ہو چکا ہے۔
صدر ٹرمپ نے قانون سازی سے متعلق اپنی اس پہلی بڑی کامیابی کا وہائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں جشن منایا ۔ اس موقع پر ری پبلیکنز پارٹی کے قانون ساز بھی موجود تھے جنہوں نے أوباما کیئر کو منسوخ کرکے اپنی پارٹی کے بل کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا۔
أوباما کیئر اور نئے بل میں اہم فرق کسی بھی شخص میں ہیلتھ انشورنس لینے سے قبل موجود بیماری کا علاج ہے۔
أوباما کیئر میں اس طرح کی بیماریوں کے لیے مریض پر اخراجات ڈالنے سے روکا گیا تھا ۔ جب کہ نئے بل کے تحت ریاست کے پاس اس کا اختیار ہو گا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جن کی بیماری میں ان کی کوئی خطا نہیں ہے، اب صحت کی دیکھ بھال کی انشورنس لینے کے قابل نہیں رہیں گے۔
نئے بل میں أوباما کیئر کی اس شق کو بھی ختم کر دیا ہے جس کے تحت ہر شخص کے لیے ہیلتھ انشورنس حاصل کرنا ضروری تھا۔ بصورت دیگر اسے جرمانہ ادا کرنا پڑتا تھا۔
ایوان میں ڈیموکریٹک پارٹی کی راہنما ننسی پیلوسی نے ری پبلیکن بل کو ایک زامبی قرار دیتےہوئے کہا کہ اگلے سال کانگریس کے انتخابات میں ری پبلیکنز کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
امریکن ہیلتھ کیئر ایکٹ کے نام سے موسوم اس بل کے حق میں 217 جب کہ مخالفت میں 213 ووٹ آئے۔
بہت معمولی اکثریت سے حاصل ہونے والی یہ کامیابی ری پبلیکن پارٹی کے تقریباً 7 سالہ وعدے کی جانب پہلا قدم ہے۔
ری پبلیکن پارٹی، صدر براک أوباما کے صحت کی دیکھ بھال کے قانون کے، جسے بعد میں أوباما کیئر کا نام دیا گیا تھا، شروع دن سے ہی مخالف ہے اور اسے منسوخ کرکے اپنا متبادل قانون لانے کے وعدے کرتی رہی ہے۔
گذشتہ سال کی طویل انتخابي مہم کے دوران صحت کی دیکھ بھال کا قانون ایک اہم نعرہ تھا۔
اگلے مرحلے میں یہ بل منظوری کے لیے سینیٹ بھیجا جائے گا۔ سینیٹ میں چونکہ ری پبلیکنز کو اکثریت حاصل ہے اس لیے وہاں سے اس کی منظوری کا امکان روشن ہے۔
بل کی کچھ شقوں پر بعض قانون سازوں کو اعتراضات تھے جس کی وجہ سے چھ ہفتے قبل بل پر رائے شماری منسوخ کرنا پڑی تھی۔
بدھ کے روز ایک ترمیم پر اتفاق ہونے کے بعد بل کی منظوری کی راہ ہموار ہوگئی۔ اس ترمیم کے مطابق ان افراد کی مدد کے لیے، جن میں ہیلتھ انشورنس حاصل کرنے سے قبل کوئی بیماری موجود ہو، 8 ارب ڈالر رکھے گئے ہیں۔
اوباما کیئر کے حق میں امریکہ کے مختلف شہروں مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔