یوکرین اپنی سرزمین کے لئے آخری لمحوں تک لڑے گا, زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کی ملک کے یوم آزادی کے موقع پر تصویر

ویب ڈیسک۔ یوکرین کے صدر ولودیمیرزیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کے لوگ ہمارے مقدر کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کا یہ بیان بدھ کو ایسے وقت میں آیا ہے جب ان کا ملک اپنا یوم آزادی منا رہا ہے اور اس پر روسی حملے کو چھ ماہ ہو گئے ہیں۔

کیف کے آزادی چوک سے ایک وڈیو خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اپنی سرزمین کے لئے آخری لمحوں تک لڑے گا۔ اسوقت تک جب جنگ کا اختتام امن پر ہو گا اور یہ کہ اب یوکرین فتح چاہتا ہے۔

زیلنسکی نے مزید کہا اب ہم اپنے ہاتھ اسی وقت روکیں گے جب ہم اپنی فتح کا جشن منائیں گے۔ پورا یوکرین یہ جشن منائے گا۔ کیونکہ ہم اپنی زمین اور لوگوں کی تجارت نہیں کرتے۔ ہمارے لئے یوکرین کا مطلب پورا یوکرین ہے۔ کسی رعایت یا سمجھوتے کے بغیر پورے پچیس خطے یوکرین ہیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ یو کرین مشرقی ڈونباس خطے اور اسکے ساتھ کرائمیا کا بھی کنٹرول دوبارہ حاصل کرے گا۔

SEE ALSO: روس کے ساتھ جنگ میں اب تک نوہزار یوکرینی فوجی ہلاک

روسی فوجوں نے شروع میں یوکرین کے دار الحکومت کیف کی جانب پیش قدمی میں ناکامی کے بعد اپنی توجہ ڈونباس پر مرکوز کی۔ روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسند 2014سے ڈونباس میں یوکرینی افواج سے لڑ رہے ہیں۔ اور اسی سال روس نے کرائمیا کو اپنی مملکت میں شامل کر لیا تھا۔ تاہم بین الاقوامی برادری اسے تسلیم نہیں کرتی ہے۔

زیلنسکی نے کہا

’’تم نہیں چاہتے کہ تمہارے سپاہی مریں۔ ہماری زمیں کو آزاد کرو۔ تم نہیں چاہتے کہ تماری مائیں روئیں۔ تو بس ہماری زمین کو آزاد کر دو۔ یہ ہماری سادہ اور واضح شرائط ہیں۔‘‘

یوم آزادی کی عوامی تقریبات پر کیف میں پابندی تھی کیونکہ یوکرینی لیڈروں اور امریکہ نے اس موقع پر یوکرین کے سویلین انفرا سٹرکچر اور سرکاری تنصیبات پر روس کی جانب سے حملوں کی کوششوں کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

توقع ہے کہ امریکی عہدیدار بدھ تک یو کرینی افواج کو آنے والے برسوں کے لیے تربیت اور سامان کی فراہمی کی مد میں تین ارب ڈالر کی نئی امداد کا اعلان کریں گے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ امداد کا مقصد ڈرونز کے ٹھیکوں، ہتھیاروں اور دوسرے آلات کے لئے فنڈز فراہم کرنا ہے۔

یہ نئی امدا 10.6ارب ڈالر کی اس امداد کے علاوہ ہو گی جو امریکہ پہلے ہی گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران یوکرین کو دے چکا ہے۔

ناروے کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ناروے اور برطانیہ مائیکرو ڈرونز یوکرین کو مشترکہ طور پر فراہم کر رہے ہیں جو نگرانی وغیرہ کے لئے استعمال ہو سکتے ہیں۔

SEE ALSO: روس کے یوکرین کے خلاف جارحیت کا نصف برس مکمل، حملے جاری

ادھر ویٹکن نیوز کے مطابق پوپ فرانسس نے بدھ کے روز اپنے خطاب میں یہ کہتے ہوئے یوکرین کے لوگوں کے لئے دعا کی اپیل کی کہ وہ چھ ماہ سے جنگ کی سختیاں اور عذاب جھیل رہے ہیں۔

انہوں نے جنگ کو پاگل پن اور جنگ کے دونوں فریقوں کے لیے اسے نقصان دہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بچے خواہ وہ روسی ہوں یا یوکرینی اپنے باپ یا ماں کو کھو بیٹھے ہیں۔

(اس اسٹوری کے لئے مواد ایسو سی ایٹڈ پریس۔ ای ایف پی اور رائیٹرز سے لیا گیا ہے)