واشنگٹن، ویب ڈیسک۔ روس کے کنٹرول والے زاپوریشیا کے پاور پلانٹ پر کام کرنے والے ایک انجینئر نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ روس نے اس پلانٹ پر اور اس کے گردو نواح میں اسلحہ خانہ بنایا اور میزائل نصب کیے جو دھماکے کا سبب بنے۔ ان کے بقول یہ اقدام بظاہر یوکرین کی فوج کی ساکھ خراب کرنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے جب آئندہ ہفتے بین الاقوامی جوہری ادارے کے نگرانوں کا زاپوریشیا کے بند نیوکلئر پاور پلانٹ کا دورہ متوقع ہے۔
زاپورشیا نیوکلئر پاور پلانٹ کے انجینئر کا بیان، جن کا نام قابض اتھاریٹیز کی طرف سے کسی ردعمل کے امکان کے پیش نظر صیغہ راز میں رکھا جا رہا ہے، یوکرین کی حکومت کے اس دعوے کی توثیق کرتا ہے کہ روس بذات خود اس جوہری پلانٹ پر دھماکوں کا ذمہ دار ہے۔ زاپوریشیا یورپ کا سب سے بڑا نیوکلئر پاور پلانٹ ہے۔
SEE ALSO: روس نے یوکرین کیخلاف بڑے پیمانے پر کلسٹر بم استعمال کیے، رپورٹروس کے عہدیداروں نے بار بار یہ دعوی کیا ہے کہ زاپوریشیا پر ہونے والے دھماکے یوکرین کی طرف سے راکٹ حملوں اور توپوں سے کی گئی گولہ باری کا نتیجہ ہیں
یوکرین کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایجنسی کی ایک ٹیم متوقع طور پر آئندہ ہفتے زاپوریشیا کے نیوکلئر پلانٹ کا دورہ کرے گی۔
یہ پلانٹ عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ اور جمعے کے روز اس علاقے میں مزید گولہ باری کی اطلاعات مل رہی ہیں۔
SEE ALSO: ٹرین پر روس کا حملہ ناقابل تصور حد تک ہولناک ہے، یوکرین جنگ بند کی جائے، اقوام متحدہیوکرین نے کہا ہے کہ آگ نے پورپ کے اس سب سے بڑے نیوکلئر پلانٹ کی ٹرانسمشن لائن کو نقصان پہنچایا ہے اور پورے علاقے میں جمعرات کو بجلی کی بندش دیکھی گئی۔
اس بلیک آوٹ کے سبب ملک میں خوف و ہراس پھیل گیا جہاں آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں 1986 میں چرنوبل میں آنے والی تباہی کی یادیں ان کو ایک خوف کا شکار رکھے ہوئے ہیں۔
یوکرین کی انرجی کمپنی نے کہا ہے کہ ورکروں نے گھنٹوں مسلسل محنت کے بعد جمعے کی سہہ پہر پلانٹ کو مرمت کر دیا ہے اور اسے یوکرین کے بجلی گھر سے دوبارہ جوڑ دیا ہے۔