اترکھنڈ میں باراتیوں سے بھری بس کھائی میں جا گری، کم از کم31 افراد ہلاک

فائل: چار جولائی کو بھی بھارت کے پہاڑی علاقے میں بس کو پیش آنے والے حادثے میں کئی افراد ہلاک ہو گئے تھے (اے پی)

ویب ڈیسک۔ بھارت میں باراتیوں سے بھری بس کے گہری گھائی میں جا گر نے سے کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ حادثہ بدھ کو شمالی بھارت کے اترکھنڈ کے پہاڑی علاقے میں بل کھاتی ہائی وے پر اس وقت پیش آیا جب بس بے قابو ہو کر پانچ سو میٹر گہری کھائی میں جا گری۔ بس میں درجنوں افراد سوار تھے۔

ریاست کی پولیس نے ایک ٹوئیٹ میں بتایا ہے کہ امدادی کاروائیوں کے دوران 31 لاشوں اور 19 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔

وزیراعظم نریندرا مودی نے کہا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو تمام ممکنہ سہولتیں فراہم کی جائیں۔

اپنی ٹویٹ میں بھارت کے وزیراعظم نے کہا:

’’ دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں‘‘۔

SEE ALSO: امریکہ: حادثات کی روک تھام کے لیے گاڑیوں میں الکحل سینسر لگانے کی سفارش

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، اتر کھنڈ میں ہلاکت خیز حادثات معمول کا حصہ بن گئے ہیں۔ یہ علاقہ ہمالیائی سلسلے کا حصہ ہے اور یہاں کئی مذہبی مقامات موجود ہیں۔

جون میں بھی یہاں زائرین کی ایک بس کے کھائی میں گرنے سے دو درجن افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ بس اترکھنڈ کے دارلحکومت دہرادون میں دیوی یمنا کے مندر کی طرف جا رہی تھی۔

دنیا بھر میں ہرسال سڑکوں پر حادثات میں والی ہلاکتوں میں سے گیارہ فیصد ہلاکتیں صرف بھارت میں واقع ہوتی ہیں، جبکہ عالمی بنک کی گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق ، بھارت میں گاڑیوں کی تعداد دنیا میں موجود گاڑیوں کی کل تعداد کا محض ایک فیصد ہے۔

SEE ALSO: کار چلاتے ہوئے ویڈیو گیمز کھیلنے کے واقعات، آٹو پائلٹ ڈرائیونگ کا نیا پہلو

اسی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ بھارت میں ہر سال اوسطاً ڈیڑھ لاکھ افراد کاروں کے حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔ یعنی ہر چار منٹ کے بعد ایک شخص روڈ ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوتا ہے۔

عالمی بنک کی رپورٹ کے مطابق ان حادثات کے سبب بھارت کی معیشت کو ہر سال 75 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ حادثات پر علاج کی مد میں اٹھنے والے اخراجات اور آمدن سے محرومی کے سبب حادثات میں بچ جانے والے بہت سے افراد غربت کا شکار ہو جاتے ہیں۔