وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرین جین پیئرے نے بدھ کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ ایرانی عوام کی حمایت کرتی ہے،اوربقول ان کے، اس بات کا امکان ہے کہ ایرانی مظاہرین سے نمٹنے کے لیے ایران کو روس کا تعاون حاصل ہو۔۔
جین پیئرے نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم ایران کے بہادرشہریوں اور ان بہادرخواتین کے ساتھ کھڑے ہیں جو اس وقت اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے مظاہرہ کر رہی ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ ’امریکہ کوتشویش ہے کہ ماسکو مظاہروں سے نمٹنے کے طریقوں کے بارے میں تہران کو مشورہ دے رہا ہے،‘ ترجمان کا اشارہ عوامی مظاہروں کو کچلنے کے وسیع روسی تجربے کی طرف تھا۔"
پیئرے نے مزید کہا کہ اس بات کا ثبوت ہم سب کےعلم میں ہے اور واضح ہے کہ ایران یوکرین کی جنگ میں روس کی مدد کررہا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
یوکرین اورامریکہ سمیت اس کے مغربی شراکت داروں نے کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں روسی افواج نے یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے جن ڈرونز کا استعمال کیا تھا، وہ ایران نے فراہم کیے تھے۔ تاہم روس اورایران نے اس خبر کی تردید کی ہے۔
بدھ کو اسی بریفنگ میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ روس اورایران مل کر ایرانیوں کے انسانی اور شہری حقوق کی خلاف ورزیوں اوریوکرینی باشندوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
جین پیئرے نے کہا کہ "ایران اورروس مزید قریب آرہے ہیں ۔ایران کے لیے ہمارا پیغام بہت واضح ہے: اپنے لوگوں کومارنا بند کریں اوریوکرینیوں کو ہلاک کرنے کے لیے روس کو ہتھیاربھیجنا بند کریں۔"
انہوں نے کہا کہ "امریکہ ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔ ایرانی خواتین اورایران کے شہری اپنی بہادری سے پوری دنیا کو متاثر کر رہے ہیں۔ ہم پرامن مظاہرین کے خلاف تشدد کرنے والوں یا بصورت دیگران کے بنیادی حقوق کودبانے کی کوشش کرنے والوں کواس کی قیمت چکانے کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔"