لبنان کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ہفتے کی صبح ایک چھاپے کے دوران داعش کے مقامی کمانڈرکو ہلاک اور 10 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے جو شام کی سرحد عبور کرنے کے بعد شمال مشرق میں واقع ایک سرحدی قصبے میں داخل ہوئے تھے۔
عرسال نامی قصبے میں اس چھاپے کے دوران کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ اس قصبے پر سن 2014 میں عسکریت پسندوں نے ایک لڑائی کے بعد قبضہ کر لیا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعہ کو شام کی چھ سالہ خانہ جنگی کے سرحد پار سنجیدہ اثرات کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کے ایک یونٹ نے ہفتے کو علی الصبح عرسال پر حملہ کیا جس دوران سرحد پار سے آنے والے 10 خطرناک دہشت گردوں کو پکڑ لیا گیا۔
فوجی کارروائی میں ہلاک ہونے والا شخص عسکریت پسندوں کا مقامی کمانڈر تھااور عرسال میں فوجی تنصیات پر حملوں، سپاہیوں کے اغوا اورلڑائیوں میں ملوث تھا۔
فوجی ذرائع نے کہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے مبینہ کمانڈرنے لبنانی سپاہیوں کے قتل کا حکم دیا تھا جب کہ گرفتار کیے جانے والے 10 افراد ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔
حاالیہ برسوں میں لنبان پر شام میں جاری خانہ جنگی سے منسلک کئی حملے ہوچکے ہیں جہاں لبنان کا سشیعہ گروپ حزب اللہ شام کے صدر بشارالاسد کا اقتدار بچانے کے لیے اس کی مدد کر رہا ہے۔