سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی اسپیشل عدالت نے اداکارہ جیا خان کی موت کے تقریباً 10 برس بعد اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اداکار سورج پنچولی کو بری کردیا۔
بھارتی نیوز چینل 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق سی بی آئی کورٹ کے جج اے ایس سید نے جمعے کو جیا خان کی موت کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدم ثبوتوں کی وجہ سے سورج پنچولی کو بری کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ جیا خان تین جون 2013 میں اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔ بعدازاں پولیس نے سورج پنچولی کو جیا خان کے لکھے ہوئے خط کی بنیاد پر انہیں خود کشی پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے جولائی 2013 میں سورج پنچولی کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
جیا کی والدہ نے فیصلے پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے بھارتی نیوز ایجنسی 'اے این آئی' کو کہا کہ ان کی بیٹی کا قتل ہوا ہے، خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام تو ختم ہو گیا لیکن یہ قتل کا معاملہ ہے، ان کی بچی کی موت کیسے ہوئی؟ ان کے بقول وہ اس فیصلے کے بعد اب ہائی کورٹ سے رجوع کریں گی۔
اداکار سورج پنچولی کے مبینہ طور پر جیا خان کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ ستمبر 2012 میں ان کے درمیان قربتوں کا آغاز ہوا تھا۔ جیا خان کی والدہ رابعہ خان نے یہ الزام لگایا تھا کہ ان کی بیٹی کو قتل کیا گیا ہے۔
جیاخان کی موت کے بعدممبئی پولیس کو 10 جون 2013 کو ان کا تحریر کردہ ایک خط ملا تھا ۔ اس خط کے بعد پولیس نے سورج پنچولی کو حراست میں لیا تھا۔
SEE ALSO: جیا خان کی موت تاحال ایک معمہ، خُودکشی تھی یا پھر قتل؟سورج پنچولی اداکار جوڑے ادتیا پنچولی اور زرینہ وہاب کے صاحبزادے ہیں۔ انہوں نے 2015 میں فلم 'ہیرو' کے ذریعے ڈیبیو کیا تھا۔
اکتوبر 2013 کو جیا خان کی والدہ نے ممبئی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور انہوں نے اس مقدمے میں سی بی آئی کی جانب سےتحقیقات کا مطالبہ کیا۔
بعد میں ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کےتحت جولائی 2014 میں مقدمے کی تحقیقات کو مہاراشٹرا پولیس سے لے کر سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
جیا خان کی جیا کی پہلی فلم ’دل سے‘ تھی جس میں انہوں نے کمنیشا کوئرالہ کے بچپن کا کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے 2008 میں عامر خان کی فلم ’گجنی‘ میں معاون کردار ادا کیا تھا جس سے انہیں خاصی شہرت ملی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے فلم ہاؤس فل میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔