نیٹو نے کہا ہے کہ افغان اور اتحادی افواج نے شمالی صوبہ بلخ سے اسامہ بن لادن کے ایک سابق ساتھی اور القاعدہ کے اہم معاون کو گرفتار کر لیا ہے۔
جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ گرفتاری ایک روز قبل ضلع نہرِ شاہی میں مقامی و بین الاقوامی افواج کی مشترکہ کارروائی کے دوران عمل میں آئی۔
بیان میں القاعدہ سے منسلک مشتبہ شخص کا نام بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ وہ بنیادی طور پر پاکستان میں رہتے ہوئے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کرتا تھا جب کہ اس بات کا بھی شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ 2001ء میں بن لادن کے ساتھ افغانستان میں موجود تھا۔
نیٹو کا کہنا ہے کہ فروری کے بعد سے اب تک صوبہ بلخ میں القاعدہ اور طالبان کے متعدد اہم شدت پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اسی عرصے میں صوبے کے مختلف حصوں سے عسکریت پسندوں کی پرتشدد کارروائی میں ملوث 35 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی اسپیشل فورسز کی ایک ٹیم نے دو مئی کو پاکستان کے شمالی شہر ایبٹ آباد میں ایک خفیہ آپریشن کر کے وہاں روپوش القاعدہ کے مفرور سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا تھا۔
امریکی کمانڈوز نے بن لادن کی پناہ گاہ سے بڑی تعداد میں کاغذات اور کمپیوٹر ڈسکس بھی قبضے میں لے لی تھیں جنہیں عہدے دار القاعدہ اور اس کی سرگرمیوں کے بارے میں ’’معلومات کا خزانہ‘‘ قرار دے رہے ہیں۔