پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ ٴافغانستان

فائل

سرکاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر، ایاز صادق وفد کی قیادت کریں گے، جو اپنے افغان ہم منصبوں اور افغان قیادت کے ساتھ ملاقات کرے گا

پاکستانی پارلیمان کا ایک 15 رُکنی وفد ہفتے کو دو روزہ سرکاری دورے پر افغانستان پہنچے گا۔

جمعے کے روز جاری ہونے والے ایک سرکاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمان کے ایوانِ زیریں، قومی اسمبلی کے اسپیکر، ایاز صادق وفد کی قیادت کریں گے، جو اپنے افغان ہم منصبوں اور افغان قیادت کے ساتھ ملاقات کرے گا۔

اسپیکر صادق کے دفتر نے بتایا ہے کہ ’’اِن ملاقاتوں کے دوران، دونوں پارلیمان کے مابین تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور کے علاوہ دونوں فریق کو درپیش مشترکہ معاملات پر مکالمے کے عمل کی بحالی زیرِ غور آئے گی‘‘۔

اعلان کے مطابق، توقع ہے کہ یہ دورہ مذاکرات کے ذریعے کشیدہ باہمی تعلقات کے حل میں پاکستان اور افغانستان کے لیے معاون ثابت ہوگا۔

پہلی بار پاکستانی پارلیمان کا وسیع نوعیت کا وفد سرکاری طور پر افغانستان کا دورہ کر رہا ہے۔

اہل کاروں نے بتایا ہے کہ اس پیش رفت سے قبل حال ہی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیاسی اور فوجی سطح پر رابطہ ہوا جس کے نتیجے میں بہتر سمجھ بوجھ پیدا ہوئی، جن ملاقاتوں میں تناؤ میں کمی لانے اور تعلقات میں بہتری کا طریقہٴ کار تلاش کرنے پر زور دیا گیا۔

دو وفاقی وزرا عبدالقادر بلوچ اور میر حاصل بزنجو وفد کا حصہ ہیں، جس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کی پارلیمانی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے نمائندے شامل ہیں۔

وفد کے دیگر ارکان ہیں: سینیٹ میں حکمراں جماعت کے قائد راجہ ظفر الحق، اکرم خان درانی، محمود خان اچکزئی، سردار اویس احمد خان لغاری، سید نوید قمر، شفقت محمود، فاروق ستار، حاجی غلام احمد خان بلور، آفتاب خان شیرپاؤ، صاحبزادہ طارق اللہ، جی جی جمال اور مشاہد حسین سید۔