خصوصی امیگرنٹ ویزے پر امریکہ آکر آباد ہونے والے افغان باشندوں کی تعداد میں پچھلے سال 100 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
امریکی حکومت کے نئے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال تقریباً 26,500 افغانوں کو امریکہ آنے کے لیے خصوصی امیگرنٹ ویزے دیے گئے۔
اس طرح یہ تعداد سال 2022 میں دیے گئے 11,000 ویزوں سے دو گنا رہی اور 2008 میں پروگرام کے آغاز کے بعد سے یہ ایک ریکارڈ اضافہ ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ دنیا بھر میں امریکی قونصل خانوں کی جانب سے افغان باشندوں کو 18,000 سے زیادہ خصوصی ویزے جاری کیے گئے۔
اس کے علاوہ امریکہ میں موجود کئی ہزار مزید افغانوں نے اپنی امیگرنٹ حیثیت کو تبدیل کیا۔
اگست 2021 سے ستمبر 2022 تک امریکہ نے سابق افغان حکومت کے خاتمے کے بعد فوج کی طرف سے افغانستان سے نکالے گئے دسیوں ہزار افغانوں کو عارضی طور پر محفوظ حیثیت کی پیشکش کی۔
SEE ALSO: امریکی کانگریس میں "افغان ایڈجسمنٹ ایکٹ" دوبارہ متعارفمحکمۂ جارجہ کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ محکمے نے اس صورتِ حال کے پیش نظر وسائل میں اضافہ کیا ہے اور افغانوں ک درخواستوں سے نمٹنے کے لیے عملے کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
امریکی فوجیوں اور امدادی گروپس کی طرف سے ایسے افغانوں کو امریکہ لا کر آباد کرنے کے مطالبات کیے گئے تھے جنہوں نے افغانستان میں امریکی افواج کے لیے سال 2001 اور 2021 کے دوران خدمات انجام دی تھیں۔
بہت سے کارکنان کا الزام ہے کہ افغان طالبان خصوصی ویزے کے اہل افغانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں حراست میں لے رہے ہیں۔
امریکہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران طالبان کے دور حکومت میں افغان درخواست دہندگان کو مسلسل وہاں سے لا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سال 2008 سے تقریباً 120,000 افغانوں کو امریکہ کے خصوصی ویزے دیے گئے ہیں۔
رواں برس جنوری تک 9,000 پرنسپل ویزے دستیاب تھے جب کہ ایک لاکھ سے زیادہ درخواستیں جمع کی گئیں جن میں سے 67,000 کو گزشتہ سال منظوری کا انتظار تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
پچھلی درخواستوں کو کلیئر کرنے کے لیے محکمۂ خارجہ نے کانگریس سے گزشتہ سال 20,000 اضافی ویزوں کی منظوری کے لیے کہا تھا۔ تاہم یہ درخواست ابھی زیرِ التوا ہے۔
خصوصی امیگرینٹ ویزے کے علاوہ، امریکہ نے گزشتہ سال کے دوران افغان مہاجرین اور پناہ گزینوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے۔
محکمۂ خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 میں 4,600 سے زائد افغان مہاجرین کو امریکہ آنے کی اجازت دی گئی۔ یہ تعداد دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔