امریکہ کے اعلیٰ قانون ساز نے افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلا کےبارے میں صدر براک اوباما کے نظام الاوقات پراعتراض کیا ہے۔
صدر اوباما نے جولائی کےمہینےسےافغانستان سے امریکی فوجیں ہٹانے کا عمل شروع کرنے پر زور دیا ہے، جب کہ 2014ء کے اواخر تک تمام لڑاکا فوجیں افغانستان سےبلا لی جائیں گی۔
بدھ کے روزری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر جان بینر نے کہا کہ اوباما انتظامیہ کو اِس بات کی وضاحت ضرورکرنی چاہیئے کہ فوجوں کے انخلا کی رفتار اور عمل سے جنگ میں اب تک کی حاصل کی گئی پیش رفت کو دھچکہ نہیں لگے گا۔
بینر نے یہ بیان افغانستان کے صدر حامد کرزئی اور نیٹو اور امریکی افواج کےلیے افغانستان میں کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری کیا۔
ایوان کے صدر نے کہا کہ پیٹریاس کے ساتھ ملاقات کے دوران امریکی کمانڈر نے نشاندہی کی کہ سرکش عناصر کے خلاف حاصل ہونے والی برتری نازک ہے اوریہ بدل بھی سکتی ہے۔
بینر نے کہا کہ امریکہ کو بغاوت کے انسداد کی حکمتِ عملی اور اپنی کامیابی کے عزم پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے، بجائے یہ کہ انخلا کی یکطرفہ حتمی تاریخ پر توجہ مرکوز کی جائے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے اِس پر فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا۔