کیاافغانستان کا مستقبل زراعت میں ہے

  • ندیم یعقوب

کیاافغانستان کا مستقبل زراعت میں ہے

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2001ءکے بعد اب افغانستان میں پرتشدد واقعات سب سے زیادہ ہو رہے ہیں۔ مگر اب جب افغان رہنما کابل میں تشدد سے نمٹنے کے لئے کسی لائحہ عمل کے بارے میں بات چیت کریں گے ، افغان وزیر زراعت محمد آصف راہیمی کا کہنا ہے کہ ملک کا مستقبل بندوقیں نہیں فصلیں متعین کریں گی۔

ان کا کہناتھا کہ ملک میں طویل المدت بنیادوں پر استحکام شعبہ زراعت میں استحکام سے وابستہ ہے۔ بدقسمتی سے کچھ دوسرے شعبوں کی نسبت زراعت میں سرمایہ کاری بہت کم رہی ہے۔

افغانستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے سلسلے سے کوئی ٹھوس اعداد و شمار تو موجود نہیں مگر اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ2009ءمیں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم ساڑھے 18کروڑ ڈالر تھا۔

کیٹو انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ تجزیہ کار مالو انوسینٹ کا خیال ہے کہ مزید بیرونی امداد کےافغانستان پر کوئی مثبت اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

http://www.youtube.com/embed/dRF-raea4aE

وہ کہتی ہیں کہ حکومت میں بد عنوانیاں ، بے ضابطگیاں اورنااہلی ایسے معاملات ہیں جن کہ وجہ سے ملک کی تعمیر کا عمل بری طرح متاثر ہے اورعدم تحفظ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

مگر وزیر زراعت کچھ مثبت تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کی وزارت ملک کو خوراک میں خود کفیل بنانے کا مقصد حاصل کرنے کے قریب ہے۔ وہ امریکی افواج کے انخلا کے آغاز سے امریکہ اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری دیکھ رہے ہیں۔

مگر زراعت کے شعبے میں بہتری کے باوجود افغانستان ایک غیر مستحکم ملک ہے اور اس کی ایک وجہ وہاں آسانی سے کاشت کی جانے والی فصل پوست کی پیداوار ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ باوجود اس کہ پوست کی کاشت ختم کرنے کے لئے افغان حکومت اور بیرونی طاقتیں بھر پور کوشش کر رہیں افغانستان میں گزشتہ دوسا ل میں عدم تحفظ اور پوست کی بلند قیمتوں کی وجہ سے اس فصل کی کاشت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے ۔