پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں جمعے کو تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں مدِ مقابل ہوں گی۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں جمعے کو پاکستانی وقت کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان میچ رات نو بجے شروع ہو گا۔ اس گراؤنڈ میں دونوں ٹیمیں اب تک دو مرتبہ آمنے سامنے آ چکی ہیں اور دونوں ہی میچز پاکستان کے نام رہے۔
آخری مرتبہ سات ستمبر 2022 کو ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کے گروپ میچ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو ایک وکٹ سے شکست دی تھی۔
ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ میں گو کہ افغانستان نے کبھی کسی مقابلے میں پاکستان کو شکست نہیں دی لیکن حالیہ عرصے کے دوران ایشیا کپ ہو یا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، دونوں ہی ٹیموں کے درمیان سنسنی خیز مقابلے ہوئے ہیں۔
ماضی کے اعداد و شمار دیکھے جائیں تو پاکستان کو افغانستان پر سبقت حاصل ہے لیکن اس بار گرین شرٹس کا اسکواڈ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جب کہ دنیا کے نمبر ٹی ٹوئنٹی بالر راشد خان کی قیادت میں افغانستان کا اسکواڈ کئی سینئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
پاکستان ٹیم کی قیادت شاداب خان کر رہے ہیں جب کہ گرین شرٹس کے 17 رکنی اسکواڈ میں عبداللہ شفیق، صائم ایوب، شان مسعود، طیب طاہر، اعظم خان، افتخار احمد، محمد حارث، عماد وسیم، محمد نواز، فہیم اشرف، نسیم شاہ، زمان خان، احسان اللہ اور محمد وسیم جونیئر شامل ہیں۔
SEE ALSO: آسٹریلیا کا افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنے سے انکارراشد خان کی قیادت میں افغانستان کا 17 رکنی اسکواڈ رحمت اللہ گرباز، ابراہیم زدران، عثمان غنی، نجیب اللہ زدران، کریم جنت، محمد نبی، عظمت الہ عمرزئی، گلبدین نائب، نوین الحق، صدیق اللہ اتل، اصفر زازئی، شرف الدین اشرف، نور احمد، مجیب الرحمان، فرید احمد اور فضل حق فاروقی پر مشتمل ہے۔
واضح رہے کہ تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کی میزبانی افغانستان کے پاس ہے۔
اس سے قبل افغانستان کو متحدہ عرب امارات میں رواں ماہ ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا کی میزبانی کرنا تھی۔ تاہم آسٹریلیا نے افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے خواتین پر تعلیم اور روزگار کے مواقع بند کرنے پر بطور احتجاج سیریز کھیلنے سے معذرت کر لی تھی۔
بعدازاں پاکستان کرکٹ بورڈ نے افغان بورڈ کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کی پیش کش کی تھی جو جمعے سے شروع ہو رہی ہے۔
افغانستان اور پاکستان کی ٹیموں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بقیہ دو میچز 26 اور27 مارچ کو کھیلے جائیں گے۔