پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ نے قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کو ٹیم کی سلیکشن کے معاملات پہ تبصرہ کرنے پر نوٹس بھجوادیا ہے۔
شاہد آفریدی نے گزشتہ روز ایک ٹی وی انٹرویو میں پی سی بی کی پالیسیز اور سلیکشن کمیٹی کے انتخاب کو بی الواسطہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیم کا انتخاب پہلے کیا گیا جبکہ کپتان بعد میں منتخب ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم کی سلیکشن میں ان سے مشورہ کیا جاتا تو وہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے لیے دو، تین ایسے کھلاڑیوں کے نام تجویز کرتے جنہیں وہ اپنی ٹیم میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
اپنے انٹرویو میں آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے تجویز کردہ کھلاڑیوں کی ٹیم میں شمولیت سمیت کچھ دیگر معاملات پر چیئرمین پی سی بی سے بات کرینگے۔
تاہم منگل کے روز پی سی بی کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ بورڈ کی جانب سے شاہد آفریدی کو ایک نوٹس بھجوایا گیا ہے جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ ’میڈیا میں بورڈ کی پالیسیز پر متنازعہ بیانات دینے سے گریز کریں’۔
شاہد آفریدی نے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ صحافیوں کو جاری کیے گئے اپنے ردِعمل میں ان کا کہنا تھا کہ وہ نوٹس کا جواب ضرور دینگے کیونکہ ‘انہیں ٹیم کا مفاد عزیز ہے’۔