امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کے تحت امداد دینے کا معاہد ہ طے پاگیا ہے جس کے مطابق بیس ٹرک سات اکتوبر کے بعد اسرائیل کی جانب سے محصور کیے گئے علاقے میں امدادی سامان لے کر داخل ہوں گے۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر کی درخواست پر انسانی ہمدردی کے تحت محدود امداد کو غزہ جانے دے گا۔
مصر اور فلسطینی ھلال احمر کی تنظیمیں اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر اس امداد کی فراہمی کی نگرانی کریں گی تاکہ مصر اور غزہ کے درمیاں رفح کی سرحدی راہداری سے ترسیل کی گئی امداد شہریوں کو ہی ملےاور عسکریت پسندوں کے ہاتھ نہ لگے۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت کے حکام نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ امداد جمعے کو غزہ پہنچا دی جائے گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
ادارہ صحت کے ہنگامی حالات کے چیف ڈاکٹر مائیکل ریان نے کہا ہے کہ ان کی طرف سے پانچ ٹرکوں میں طبی امداد پینچائی جائے گی جس میں پٹیاں، درد ختم کرنے کی ادویات، ایمپیو ٹیشن کٹس، اور دوسرا ضروری سامان شامل ہیں۔
ریان نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو بیس ٹرکو ں کی امداد نہیں بلکہ دو سو ٹرکوں کی امداد کی ضرورت ہے۔
"یہ( بیس ٹرک) غزہ کے ضروریات کے آگے سمندر میں قطرے کے برابر ہیں۔"
خورا ک کے عالمی ادارے کے ترجمان مارٹن رینٹش نے بتایا کہ ایک ہزار ٹن غذا سرحد پر ترسیل کے لیے تیار ہے جس سے پانچ لاکھ لوگوں کو ایک ہفتے کے لیے خوراک مہیا کی جاسکے گی۔
SEE ALSO: فلسطینیوں کو غزہ میں ہنگامی صورتحال کا سامناانہوں نے بتایا کہ اس قسم کے ہنگامی حالات میں توانائی سے بھرپور بسکٹس اور پیک فوڈ مہیا کیے جاتے ہیں کیونکہ انہیں پکانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ناروے کی ریفیوجی کونسل کے سربراہ جان ایگلینڈ نے امداد مستحق شہریوں تک پہنچنے کے حوالے سے کہا کہ حماس کو بیبی فوڈ یا بوتلوں میں پانی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچوں، حاملہ خواتین اور خاندانوں کو بچانے کی بات کر رہے ہیں۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوئٹریس نے انسانی ہمدردی کے تحت جنگ بندی پر زور دیا۔
(اس خبر میں شامل معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)