سینئر امریکی حکام نے بدھ کو کہا ہے کہ وہ روس میں گرفتار امریکی صحافی ایوین گیرشکووچ کو فوری طور پر رہا کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔گیرشکووچ کو اپنی گرفتاری کے بعد پہلی بار منگل کو اپنے وکلاء سے ملاقات کرنے کا موقع ملاہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’انہوں نے اپنے روسی ہم منصب واسیلی نیبنزیا سے اس کیس کے بارے میں بات کی ہے اور امریکہ کی جانب سے یہ پرزور مطالبہ کیا کہ گیرشکووچ کو فوری طور پر رہا کیا جائے‘‘۔
روسی حکام نے گیرشکووچ کو 29 مارچ کو حراست میں لیا تھا اور وال سٹریٹ جرنل کے رپورٹر پر جاسوسی کا الزام لگایا تھا۔
گیرشکووچ کو اپنی گرفتاری کے بعد پہلی بار منگل کو اپنے وکلاء سے ملاقات کرنے کا موقع ملا۔ وال سٹریٹ جرنل کی چیف ایڈیٹر ٹکر نے منگل کو عملے کے نام ایک پیغام میں اس ملاقات کی تصدیق کی۔
ٹکر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ، "ایون کی صحت اچھی ہے، اور وہ دنیا بھر سے ملنے والی حمایت کے لیے شکر گزار ہیں۔"
گیرشکووچ پر روس میں جو الزام لگایا گیا ہے اس میں انہیں 20 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
SEE ALSO: بلنکن کا امریکی صحافی کی رہائی کے لیے روسی وزیر خارجہ کو ٹیلی فونامریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ذہن میں اس بارے میں کوئی شک نہیں کہ گیرشکووچ کو غلط طریقے سے حراست میں لیا گیا ہے۔
برسلز میں نیٹو کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، بلنکن نے کہا کہ امریکہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے۔
اس سے قبل بلنکن نے اتوار کو روس کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایک اہم ٹیلی فون کال میں گیرشکووچ کا معاملہ اٹھایا تھا۔
گیرشکووچ 2017 سے روس میں بطور صحافی کام کر رہے ہیں۔ انہیں روسی دارالحکومت سے تقریباً 1300 کلومیٹر مشرق میں واقع شہر یکاترنبرگ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
ماسکو کی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے کہا کہ وہ ایک اسلحہ ساز فیکٹری کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
کریملن کے حکام نے کہا ہے کہ گرشکووچ کو ’’رنگے ہاتھ سے پکڑا گیاہے‘‘ لیکن انہوں نے ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔
اپنی گرفتاری کے وقت گیرشکووچ گزشتہ ایک سال سے وال سٹریٹ جرنل کے لیے کام کر رہے تھے ۔
ان کی حالیہ رپورٹس میں روس میں معاشی مسائل کی کوریج، چینی رہنما شی جن پنگ کا ماسکو کا دورہ، اور بحیرہ اسود کے اوپر امریکی ڈرون سے ٹکرانے والے روسی طیارے شامل ہیں۔
جرنل میں شامل ہونے سے پہلے، گیرشکووچ نے ماسکو میں ایجنسی فرانس پریس کے لیے کام کیا اور ماسکو ٹائمز کے رپورٹر کے طور پر تین سال گزارے۔ وہ نیویارک ٹائمز میں نیوز اسسٹنٹ بھی تھے۔
گیرشکووچ کو ماسکو کی لیفورٹوو جیل میں رکھا گیا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پیر کو کہا کہ بائیڈن انتظامیہ گیرشکووچ کی رہائی کے لیے سخت دباؤ ڈال رہی ہے۔
(جیسیکا جیریٹ، وی او اے نیوز)