کمپنی نے منگل کے روز بتایا کہ اِن میں سے ایک ماڈل، ’آئی فون فائیو سی‘ پانچ دیدہ زیب سبز، نیلے، زرد، گلابی اور سفید رنگوں میں دستیاب ہے
واشنگٹن —
امریکی ٹیکنالوجی کے بڑے ادارے، ’ایپل‘ نے دو نئے’ آئی فونز‘ کی رونمائی کردی ہے، جِس کا مقصد اسمارٹ فون کی انتہائی مسابقت والی منڈی میں اپنا لوہا منوانے کی ایک تازہ ترین کوشش ہے۔
منگل کے روز کمپنی نے بتایا کہ اِن میں سے ایک ماڈل، ’آئی فون فائیو سی‘ پانچ دیدہ زیب سبز، نیلے، زرد، گلابی اور سفید رنگوں میں دستیاب ہے۔ ایسے صارفین جو دو برس کے وائرلیس کانٹریکٹ قبول کرنے پر رضامند ہوں گے، اُنھیں محض 99 ڈالر کی کم ترین قیمت ادا کرنی ہوگی۔
ایپل کو اِس بات کی توقع ہے کہ اُس کے فون کی چین میں فروخت بڑھے گی، اور اُن ممالک میں بھی اس کی مانگ میں اضافہ ہوگا جہاں امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں کم آمدن والے صارفین بستے ہیں۔
کمپنی نے اپنے دوسرے ماڈل، ’جدید ترین آئی فون فائیو ایس‘ کو اب تک بنائے گئے فونز میں اگلی نسل کا پسندیدہ ترین ماڈل قرار دیا ہے۔
سنہ 2007 جب پہلا آئی فون مارکیٹ میں آیا، ِاس جدید ماڈل کا اضافی ’کمپیوٹنگ پاور‘ عام فون کے مقابلے میں تقریباً 40 گنا تیز تر ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’فائیو ایس‘ کی بیٹری 10گھنٹے تک کے بات چیت کے لیے کارگر ہوگی، جب کہ اس کی قیمت 199 سے 399 ڈالر کے درمیان ہے، جس کا دارومدار فون کی ’میمری‘ پر ہے۔
اِس وقت، گوگل کے ’اینڈرائڈ‘ کَل پُرزے اسمارٹ فون کی مارکیٹ کی دنیا میں چھائے ہوئے ہیں، جو مارکیٹ کے تین چوتھائی حصے کے برابر ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں نے یہ پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال کے اندر اندر ایپل اسمارٹ فون کے 18فی صد حصے کو اپنے نام کرانے میں کامیاب ہوجائے گا۔
منگل کے روز کمپنی نے بتایا کہ اِن میں سے ایک ماڈل، ’آئی فون فائیو سی‘ پانچ دیدہ زیب سبز، نیلے، زرد، گلابی اور سفید رنگوں میں دستیاب ہے۔ ایسے صارفین جو دو برس کے وائرلیس کانٹریکٹ قبول کرنے پر رضامند ہوں گے، اُنھیں محض 99 ڈالر کی کم ترین قیمت ادا کرنی ہوگی۔
ایپل کو اِس بات کی توقع ہے کہ اُس کے فون کی چین میں فروخت بڑھے گی، اور اُن ممالک میں بھی اس کی مانگ میں اضافہ ہوگا جہاں امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں کم آمدن والے صارفین بستے ہیں۔
کمپنی نے اپنے دوسرے ماڈل، ’جدید ترین آئی فون فائیو ایس‘ کو اب تک بنائے گئے فونز میں اگلی نسل کا پسندیدہ ترین ماڈل قرار دیا ہے۔
سنہ 2007 جب پہلا آئی فون مارکیٹ میں آیا، ِاس جدید ماڈل کا اضافی ’کمپیوٹنگ پاور‘ عام فون کے مقابلے میں تقریباً 40 گنا تیز تر ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’فائیو ایس‘ کی بیٹری 10گھنٹے تک کے بات چیت کے لیے کارگر ہوگی، جب کہ اس کی قیمت 199 سے 399 ڈالر کے درمیان ہے، جس کا دارومدار فون کی ’میمری‘ پر ہے۔
اِس وقت، گوگل کے ’اینڈرائڈ‘ کَل پُرزے اسمارٹ فون کی مارکیٹ کی دنیا میں چھائے ہوئے ہیں، جو مارکیٹ کے تین چوتھائی حصے کے برابر ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں نے یہ پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال کے اندر اندر ایپل اسمارٹ فون کے 18فی صد حصے کو اپنے نام کرانے میں کامیاب ہوجائے گا۔