بیان میں کہا گیا کہ فوجی کمانڈروں نے افغانستان سے بین الاقوامی اتحادی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پر بھی غور کیا گیا۔
اسلام آباد —
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی صدارت میں بدھ کو راولپنڈی میں کور کمانڈروں کا اجلاس ہوا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں ملک کی مجموعی اندرونی و بیرونی سکیورٹی سے متعلق صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فوجی کمانڈروں نے افغانستان سے بین الاقوامی اتحادی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پر بھی غور کیا گیا۔
جنرل راحیل شریف نے افغانستان میں صدارتی انتخابات کے دوران پاک افغان سرحد کی نگرانی کے اضافی اقدامات پر فوج کی کوششوں کو سراہا۔
پڑوسی ملک افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر فوج نے پاک افغان سرحد پر تمام ’کراسنگ پوائنٹس‘ جمعہ کو بند کر دیے تھے۔
یہ اقدامات افغان سکیورٹی فورسز سے ضروری مشاورت کے بعد کیے گئے۔
پاک افغان سرحد پر دونوں ملکوں میں آنے جانے کے لیے استعمال ہونے والے راستوں پر قائم چوکیوں پر بھی تعینات اہلکاروں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے سرحدی فوجی حکام کے درمیان رابطے کے لیے ہاٹ لائن بھی قائم کی گئی تھی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں ملک کی مجموعی اندرونی و بیرونی سکیورٹی سے متعلق صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فوجی کمانڈروں نے افغانستان سے بین الاقوامی اتحادی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پر بھی غور کیا گیا۔
جنرل راحیل شریف نے افغانستان میں صدارتی انتخابات کے دوران پاک افغان سرحد کی نگرانی کے اضافی اقدامات پر فوج کی کوششوں کو سراہا۔
پڑوسی ملک افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر فوج نے پاک افغان سرحد پر تمام ’کراسنگ پوائنٹس‘ جمعہ کو بند کر دیے تھے۔
یہ اقدامات افغان سکیورٹی فورسز سے ضروری مشاورت کے بعد کیے گئے۔
پاک افغان سرحد پر دونوں ملکوں میں آنے جانے کے لیے استعمال ہونے والے راستوں پر قائم چوکیوں پر بھی تعینات اہلکاروں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے سرحدی فوجی حکام کے درمیان رابطے کے لیے ہاٹ لائن بھی قائم کی گئی تھی۔