پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی، خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل احمد شجاع پاشا اور وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے منگل کی شام وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی ہے۔
وزیرِ اعظم ہاؤس سے جاری کیے گئے مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں افغانستان میں سلامتی کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حالیہ دنوں میں عسکری اور فوجی قیادت کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد جنرل کیانی اور جنرل پاشا کی وزیراعظم گیلانی سے اس سطح پر ہونے والی یہ پہلی ملاقات تھی۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے وزیرِ اعظم گیلانی کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں بھی جنرل کیانی نے شرکت کی تھی۔
عسکری اور سیاسی قیادت میں کشیدگی میں اضافہ اس وقت ہوا جب وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے ایک چینی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ میں میمو اسکینڈل سے متعلق مقدمے میں فوج اور آئی ایس آئی کے سربراہان نے اپنے بیانات حلفی حکومت کی منظوری کے بغیر ہی داخل کیے تھے جو ’’غیر آئینی اور غیرقانونی‘‘ اقدام تھا۔
فوج نے اپنے ایک بیان میں متنبہ کیا تھا کہ وزیرِ اعظم گیلانی کی جانب سے عسکری قیادت پر آئین کی خلاف ورزی کے الزام کے انتہائی سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ قوائد و ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے عسکری قیادت نے اپنے بیانات حلفی وزارت دفاع کو بجھوائے تھے تاکہ انھیں اٹارنی جنرل کے توسط سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرایا جائے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ چند روز قبل ایوان صدر میں ایک تقریب کے موقع پر صدر آصف علی زرداری اور جنرل کیانی کی غیر رسمی بات چیت اور اب عسکری قیادت کی وزیراعظم گیلانی سے ملاقات دونوں ریاستی اداروں کے درمیان پائے جانے والے تناؤ میں کمی کا باعث بنیں گے۔