جاپانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ آسیان ممالک انڈونیشیا میں آئندہ ہفتے ہونے والے اپنے اجلاس میں چین کو 'بحیرہ جنوبی چین' میں سرگرمیوں کے حوالے سے قواعد و ضوابط کا مسودہ پیش کریں گے۔
جاپان کے 'این ایچ کے' ٹی وی چینل نے جمعرات کے روز سفارت کاروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیاء کے ممالک کی جانب سے ترتیب دیے گئے مسودہ میں 'بحیرہ جنوبی چین' میں فوجی مشقوں، معدنی ذخائر کی تلاش اور خطے میں کھڑے ہونے والے تنازعات پر ردِ عمل کے حوالے سے ضوابط طے کیے گئے ہیں۔
'کیوڈو' نیوز سروس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بالی میں آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس کے اختتام پر جاری کیے جانے کے لیے تحریر کردہ مشترکہ اعلامیہ میں بھی تمام فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ 'بحیرہ جنوبی چین' پر فضائی پروازوں اور بحری نقل و حمل کی آزادی کا احترام کریں۔
آسیان ممالک اور چین نے 2002ء میں ایک اعلامیہ پر اتفاق کیا تھا جس میں معدنی ذخائر سے مالا مال بحری علاقے کے راستوں اور جزائر پر خطے کے مختلف ممالک کے دعوؤں سے جنم لینے والے تنازعات کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔
تاہم اس حوالے سے خطے کے ممالک کے لیے قابلِ تقلید قواعد و ضوابط کی تیاری کا عمل چین کے اس اصرار کے باعث طویل عرصہ سے تعطل کا شکار ہے کہ وہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تنازعات دوطرفہ بنیادوں پر حل کرنے کو ترجیح دے گا۔
ویتنام اور فلپائن نے حال ہی میں چینی کشتیوں پر دونوں ممالک کے مخصوص معاشی زونز میں داخل ہوکر وہاں جاری تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیوں میں مخل ہونے کے الزامات عائد کیے تھے۔ چین نے، جو پورے سمندر پر ملکیت کا دعویدار ہے ، نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس نے اپنی سمندری حدود میں قانونی طور پر کارروائی کی تھی۔
دریں اثناء امریکی خبر رساں ایجنسی 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے ویتنام کے ایک عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ 5 جولائی کو بحیرہ میں واقع 'پارسل آئی لینڈ' نامی جزیرے کے نزدیک مسلح چینی فوجی مچھلی کا شکار کرنے والی ایک ویتنامی کشتی پر چڑھ آئے اور کشتی کے کپتان کو زدوکوب کیا۔
جمعرات کو سامنے آنے والی اس رپورٹ میں امریکی خبر رساں ادارے نے عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا ہے کہ چینی فوجیوں نے کشتی سے ایک ٹن شکار کی گئی مچھلی بھی قبضہ میں لے لی اور کشتی کو علاقے سے چلے جانے کو کہا۔
کشتی پر سوار ماہی گیروں نے بدھ کے روز ساحل پر پہنچنے کے بعد حکام کو واقعہ سے آگاہ کیا۔