زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع

سابق صدر آصف علی زرداری (فائل فوٹو)

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 14 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے۔

سابق صدر زرداری اور ان کی بہن اور رکنِ قومی اسمبلی فریال تالپور بدھ کو کراچی کی بینکنگ کورٹ میں اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت ایف آئی اے کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر اسلام آباد میں ہیں جب کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کیس کی فائل قومی احتساب بیورو (نیب) کو ٹرانسفر کرنی ہے۔

ایف آئی اے کے وکلا نے مزید کہا کہ اب تک انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی بھی نہیں ملی ہے۔

دورانِ سماعت ملزمان کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت مکمل ہوچکی ہے اور اب اس عدالت کو اختیار ہے کہ وہ کیس چلائے۔ ایف آئی اے کی جانب سے پیش کردہ عبوری چالان پر ہی کیس چلایا جائے۔

کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے مالک عبدالغنی مجید کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مؤکل کی درخواستِ ضمانت منظور کی جائے۔ ملزم بغیر کسی ثبوت کے پانچ ماہ سے جیل سے میں ہیں۔

لیکن عدالت نے کیس فائل کی عدم دستیابی، سپریم کورٹ کا فیصلہ عدالت کو موصول نہ ہونے اور تفتیشی افسر کی غیر حاضری کے باعث کیس کی سماعت 14 فروری تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے چار گرفتار ملزمان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت کے لیے 6 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔

کیس میں عبدالغنی مجید، نمر عبدالمجید، ذوالقرنین مجید اور طحہ رضا گرفتار ہیں جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری، ان کی بہن فریال تالپور سمیت دو درجن سے زائد افراد اس میں شریک ملزمان ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ نیب کو بھیجنے اور اس پر قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا تھا۔

سابق صدر زرداری اور فریال تالپور سمیت دو درجن سے زائد ملزمان پر کیس میں الزام ہے کہ انہوں نے جعل سازی کے ذریعے جعلی بینک اکاؤنٹس قائم کیے اور 30 ارب روپے سے زائد کے کالے دھن کو سفید کیا۔

جعل سازی اور انسدادِ منی لانڈرنگ ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت قائم یہ مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی مدعیت میں کراچی کی بینکنگ کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔