آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کی سیریز بھارت میں جاری ہے۔ ایسے میں کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں اور اس کے چھ کھلاڑی سیریز ختم ہونے سے قبل ہی واپس وطن آ جائیں گے۔
رواں ماہ ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم کئی ماہ سے مسلسل کرکٹ کھیل رہی ہے اور اس کے آنے والے تین ماہ بھی کرکٹ کے لحاظ سے کافی ٹف ہونے والے ہیں۔
بعض آسٹریلوی کھلاڑی ستمبر سے بھارت میں موجود ہیں اور وہاں کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں۔ 19 نومبر کو ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم کے سات کھلاڑی بھارت میں رہ گئے تھے جہاں کینگروز ٹیم بھارت کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیل رہی ہے۔
اس سیریز میں اب تک دو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جا چکے ہیں اور منگل کو تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جا ناہے۔ سیریز میں بھارت کو اب تک دو صفر کی برتری حاصل ہے۔
کھلاڑیوں کی مستقل کرکٹ کو دیکھتے ہوئے آسٹریلوی ٹیم نے اب اسکواڈ میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق ورلڈ کپ جیتنے والے اسکواڈ میں شامل اسٹیو اسمتھ اور ایڈم زیمپا منگل کو تیسرے میچ سے قبل وطن روانہ ہوچکے ہیں جب کہ گلین میکس ویل، مارکس اسٹوئنس، جوش انگلس اور شون ایبٹ کل وطن لوٹ جائیں گے۔
SEE ALSO: بھارت: کرکٹ ورلڈکپ کے وہ تنازعات جو خبروں کی زینت بنے رہےان کھلاڑیوں کی جگہ وکٹ کیپر بیٹر جوش فلیپی اور بین میکڈرمٹ ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں اور وہ آج تیسرے ٹی ٹوئنٹی کے لیے دستیاب ہوں گے۔
اس کے علاوہ چوتھے میچ سے قبل بین ڈارشیس اور اسپنر کرس گرین اسکواڈ کا حصہ بن جائیں گے۔
آسٹریلوی ٹیم کا نیا ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
میتھیو ویڈ (کپتان) جیسن بیرینڈورف، ٹم ڈیوڈ، بین ڈورشیس، نیتھن الیس، کرس گرین، ایرن ہارڈی، ٹریوس ہیڈ، بین میکڈرمٹ، جوش فلیپی، تنویر سانگھا، میٹ شورٹ، کین رچرڈسن۔
'کھلاڑی روبوٹس نہیں'
دوسری جانب آسٹریلیا کو ورلڈ کپ جتوانے والی ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز نے کہا ہے کہ کھلاڑی "روبوٹس نہیں" ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیٹ کمنز نے کینگروز کھلاڑیوں کے مصروف شیڈول پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلےتوانائی ورلڈ کپ میں صرف کرنا اور پھر کچھ دن بعدپھر دوبارہ کھیلنا۔ ایسے میں اگر کھلاڑی 100 فی صد کارکردگی نہیں دیتے تو لوگوں کو مایوس نہیں ہونا چاہیے۔
SEE ALSO: کرکٹ ورلڈ کپ: وہ 11 کھلاڑی جو توقعات پر پورا نہ اتر سکے
ان کے بقول بھارت کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز اب بھی آسٹریلیا کے لیے گیمز ہیں، یہ بہت اچھا ہے کہ یہ ٹورز کچھ نوجوان کھلاڑیوں یا ایسے لڑکوں کو مواقع فراہم کرتے ہیں جو فائنل الیون میں شامل نہ ہوں۔
پیٹ کمنز نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ دورے اہم ہیں اور آپ اس سے بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم کے لیے اگلے تین ماہ بہت مصروف ہیں کیوں کہ دسمبر اور جنوری میں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی جائیں گی جب کہ جنوری اور فروری میں ویسٹ انڈیز کے خلاف آسٹریلیا کی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز شیڈول ہے۔
اس خبر میں بعض معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔