بابر اعظم ون ڈے کے نمبر ون بلے باز، 'مغلِ اعظم نے کنگ کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا'

بابر اعظم 80 ایک روزہ میچز کی 78 اننگز میں 56.84 کی اوسط سے 3808 رنز بنا چکے ہیں جن میں 13 سینچریاں اور 17 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اور مایہ ناز بلے باز بابر اعظم بھارت کے کپتان وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ون ڈے کی بیٹنگ رینکنگ میں پہلے نمبر پر آ گئے ہیں۔

بدھ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے جاری کی گئی تازہ رینکنگ کے مطابق بابر اعظم کے 865 پوائنٹس جب کہ کوہلی کے 857 پوائنٹس ہیں۔

بابر اعظم آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی نہیں۔ اس سے قبل 80 کی دہائی میں ظہیر عباس اور جاوید میانداد جب کہ 2003 میں محمد یوسف بھی آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر براجمان ہوچکے ہیں۔

بابر اعظم اس فہرست میں تیز ترین اور سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔

بابر اعظم 80 ایک روزہ میچز کی 78 اننگز میں 56.84 کی اوسط سے 3808 رنز بنا چکے ہیں جن میں 13 سینچریاں اور 17 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر جب کہ ٹیسٹ رینکنگ میں چھٹے نمبر پر ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بابر اعظم جنہوں نے اپنے کریئر کے آغاز سے قبل 2007 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں 'پال پکر' کے فرائض انجام دیے۔ آج وہی بابر اعظم اسی جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز کے آخری ون ڈے میچ میں 94 رنز کی اننگز کھیلنے کی وجہ سے دنیا کے ٹاپ بیٹسمین بن گئے۔

بابر اعظم اور وراٹ کوہلی دو کھلاڑی مگر صلاحیتیں مشترک

اکتوبر 2017 میں جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ویلیئرز کو ہٹا کر وراٹ کوہلی جس پوزیشن پر پہنچے تھے، ساڑھے تین سال بعد بابر اعظم نے اسی پوزیشن پر قبضہ کر لیا۔

بابر اعظم کے کریئر پر نظر ڈالی جائے تو وہ وراٹ کوہلی سے زیادہ مختلف نہیں، دونوں کرکٹرز نے ملک کی نمائندگی کرنے سے پہلے اسکول اور ایج لیول کرکٹ میں نام کمایا اور پھر انڈر 19 ورلڈ کپ میں قیادت کرنے کے بعد انٹرنیشنل ٹیم میں جگہ بنائی۔

اگر ایک طرف کوہلی نے 2008 میں بھارت کو انڈر 19 ورلڈ کپ جتوایا تو بابر اعظم نے بھی 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف فائنل کھیلا۔

وراٹ کوہلی (فائل فوٹو)

بابر اعظم اور کوہلی، اعداد و شمار کی نظر میں

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے 78 اننگز کھیلیں۔ اسی لیے کوہلی کی پہلی 78 اننگز سے اگر ان کا موازنہ کیا جائے تو بہتر ہو گا۔

اٹھہتر اننگز کے بعد بابر اعظم کا پلڑا ہر لحاظ سے بھاری ہے، سوائے نصف سینچریوں کی دوڑ کے جس میں بھارتی کپتان نے میدان مار لیا۔ نہ صرف بابر اعظم نے اپنے بھارتی ہم منصب سے زیادہ رنز بنائے بلکہ ان کی سینچریوں کی تعداد ان کی فی اننگز اوسط ان کا اسٹرائیک ریٹ اور ٹاپ اسکور بھی کوہلی سے بہتر ہے۔

بابر اعظم نے آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے 78 اننگز میں بیٹنگ کی، جس میں 13 سینچریوں اور 17 نصف سینچریوں کی مدد سے انہوں نے 3808 رنز اسکور کیے۔ اتنی ہی اننگز کے بعد کوہلی نے آٹھ سینچریوں اور 20 نصف سینچریوں کی مدد سے 3100 رنز اسکور کیے تھے اور ان کا آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں تیسرا نمبر تھا۔

ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن حاصل کرنے پر جہاں بابر اعظم کے مداح اور کرکٹ شائقین اُنہیں مبارک باد دے رہے ہیں وہیں کوہلی کے ساتھ اُن کا موازنہ کرتے ہوئے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

محمد احمد نامی صارف نے بابر اعظم کو 'مغل اعظم' قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ 'کنگ کوہلی' کو پیچھے چھوڑ کر اب ون ڈے رینکنگ میں حکمرانی کر رہے ہیں۔

ایم آفاق نامی صارف نے بابر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ کرکٹ کی دنیا کا نیا باس آ گیا ہے۔

منظر سعید نامی صارف نے اپنی ٹوئٹ میں ایک میم شیئر کی ہے جس میں وراٹ کوہلی، بابر اعظم کو تاج پہنا رہے ہیں۔

میاں عمر نامی صارف نے وراٹ کوہلی اور بابر اعظم کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ ایک کنگ نے دوسرے کنگ کی جگہ لے لی۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی تازہ رینکنگ کے مطابق ون ڈے میں بھارتی بلے باز روہت شرما تیسرے، نیوزی لینڈ کے راس ٹیلر چوتھے جب کہ آسٹریلیا کے ایرون فنچ پانچویں نمبر پر ہیں۔